الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نذر کے احکام
The Book of Vows
4. باب مَنْ نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَى الْكَعْبَةِ:
4. باب: بیت اللہ کی طرف پیدل چلنے کی نذر کا بیان۔
Chapter: One Who Vows To Walk To The Ka'bah
حدیث نمبر: 4251
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرنا سعيد بن ابي ايوب ، ان يزيد بن ابي حبيب اخبره: ان ابا الخير حدثه، عن عقبة بن عامر الجهني ، انه قال: نذرت اختي، فذكر بمثل حديث مفضل ولم يذكر في الحديث حافية، وزاد وكان ابو الخير لا يفارق عقبة،وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ ، أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ أَخْبَرَهُ: أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: نَذَرَتْ أُخْتِي، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُفَضَّلٍ وَلَمْ يَذْكُرْ فِي الْحَدِيثِ حَافِيَةً، وَزَادَ وَكَانَ أَبُو الْخَيْرِ لَا يُفَارِقُ عُقْبَةَ،
4251. عبدالرزاق نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں ابن جریج نے خبر دی، مجھے سعید بن ابی ایوب نے خبر دی، انہیں یزید بن ابی حبیب نے خبر دی، انہیں ابوالخیر نے حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے حدیث بیان کی کہ انہوں نے کہا: میری بہن نے نذر مانی۔۔ آگے مفضل کی حدیث کی طرح بیان کیا اور انہوں نے حدیث میں ننگے پاؤں کا تذکرہ نہیں کیا اور یہ اضافہ کیا: اور ابوالخیر (حصول علم کی خاطر) حضرت عقبہ ؓ سے جدا نہیں ہوتے تھے۔
حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میری بہن نے نذر مانی، آگے مُفضل کی مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے، لیکن اس حدیث میں ننگے پاؤں چلنے کا ذکر نہیں ہے، اور یہ اضافہ ہے کہ عقبہ کے شاگرد ابو الخیر ہمیشہ ان کے ساتھ رہتے تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1644

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4251  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
امام نووی لکھتے ہیں،
ننگے پاؤں چلنا ضروری نہیں ہے،
جوتا پہنا جا سکتا ہے،
اور اس پر کفارہ بھی نہیں ہے،
اور اگر کوئی شخص پیدل چل کر بیت اللہ جانے کی نذر مانے،
تو وہ جہاں تک ممکن ہو گا،
پیدل چلے گا،
اور پھر تھک جانے کی صورت میں آرام و سہولت حاصل کرنے کے لیے کچھ مسافت تک کے لیے سوار ہو جائے گا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4251   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.