الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
15. باب حُكْمِ الْفَيْءِ:
15. باب: جو مال کافروں کا بغیر لڑائی کے ہاتھ آئے اس کا بیان۔
Chapter: Ruling on Fai' (Booty acquired without fighting)
حدیث نمبر: 4578
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال ابن رافع حدثنا، وقال الآخران اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن مالك بن اوس بن الحدثان ، قال: ارسل إلي عمر بن الخطاب، فقال: إنه قد حضر اهل ابيات من قومك، بنحو حديث مالك غير ان فيه، فكان ينفق على اهله منه سنة، وربما قال: معمر يحبس قوت اهله منه سنة ثم يجعل ما بقي منه مجعل مال الله عز وجل.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ ، قَالَ: أَرْسَلَ إِلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَقَالَ: إِنَّهُ قَدْ حَضَرَ أَهْلُ أَبْيَاتٍ مِنْ قَوْمِكَ، بِنَحْوِ حَدِيثِ مَالِكٍ غَيْرَ أَنَّ فِيهِ، فَكَانَ يُنْفِقُ عَلَى أَهْلِهِ مِنْهُ سَنَةً، وَرُبَّمَا قَالَ: مَعْمَرٌ يَحْبِسُ قُوتَ أَهْلِهِ مِنْهُ سَنَةً ثُمَّ يَجْعَلُ مَا بَقِيَ مِنْهُ مَجْعَلَ مَالِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ.
معمر نے ہمیں زہری سے خبر دی، انہوں نے مالک بن اوس بن حدثان سے روایت کی، انہوں نے کہا: حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے میری طرف پیغام بھیجا اور کہا: تمہاری قوم میں سے کچھ گھرانوں کے لوگ آئے تھے۔۔ مالک کی حدیث کی طرح، البتہ انہوں نے اس میں کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے سال بھر اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتے۔ اور (حدیث بیان کرتے ہوئے) بسا اوقات معمر نے کہا: آپ اس سے اپنے گھر والوں کی سال بھر کی کم از کم خوراک الگ کر لیتے، پھر جو بچتا اسے اللہ کے مال (بیت المال) کے مصارف پر لگاتے
حضرت مالک بن اوس بن حدثان بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے میری طرف پیغام بھیجا اور میرے آنے پر کہا، واقعہ یہ ہے کہ تیری قوم کے کچھ گھرانے آئے تھے، آگے مذکورہ بالا حدیث ہے، صرف اتنا فرق ہے کہ اس حدیث میں یہ ہے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم اسے اپنے گھر والوں پر سال بھر خرچہ کرتے تھے اور بسا اوقات معمر نے یہ کہا، آپصلی اللہ علیہ وسلم اس سے گھر والوں کے لیے سال بھر کی خوراک روک لیتے تھے یا جمع کر لیتے تھے، پھر جو کچھ باقی بچ رہتا، اس کو اللہ کے مال کی طرح قرار دیتے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1757


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.