الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
37. باب غَزْوَةِ أُحُدٍ:
37. باب: جنگ احد کا بیان۔
Chapter: The Battle of Uhud
حدیث نمبر: 4642
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، انه سمع سهل بن سعد يسال عن جرح رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد، فقال: " جرح وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم وكسرت رباعيته وهشمت البيضة على راسه، فكانت فاطمة بنت رسول الله صلى الله عليه وسلم تغسل الدم وكان علي بن ابي طالب يسكب عليها بالمجن، فلما رات فاطمة ان الماء لا يزيد الدم إلا كثرة اخذت قطعة حصير فاحرقته حتى صار رمادا، ثم الصقته بالجرح، فاستمسك الدم "،حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ يُسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ: " جُرِحَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ وَهُشِمَتِ الْبَيْضَةُ عَلَى رَأْسِهِ، فَكَانَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَغْسِلُ الدَّمَ وَكَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَسْكُبُ عَلَيْهَا بِالْمِجَنِّ، فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ أَنَّ الْمَاءَ لَا يَزِيدُ الدَّمَ إِلَّا كَثْرَةً أَخَذَتْ قِطْعَةَ حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهُ حَتَّى صَارَ رَمَادًا، ثُمَّ أَلْصَقَتْهُ بِالْجُرْحِ، فَاسْتَمْسَكَ الدَّمُ "،
ابوحازم کے بیٹے عبدالعزیز نے اپنے والد سے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے سنا، ان سے جنگ اُحد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کے متعلق سوال کیا جا رہا تھا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک زخمی ہو گیا تھا اور سامنے (ثنایا کے ساتھ) کا ایک دانت (رباعی) ٹوٹ گیا تھا اور خود سر مبارک پر ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاجزادی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا (آپ کے چہرے سے) خود دھو رہی تھیں اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ ڈھال سے اس (زخم) پر پانی ڈال رہے تھے، جب سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے یہ دیکھا کہ پانی ڈالنے سے خون نکلنے میں اضافہ ہو رہا ہے تو انہوں نے چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر جلایا وہ راکھ ہو گیا، پھر اس کو زخم پر لگا دیا تو خون رک گیا
ابو حازم رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے جنگ اُحد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ زخمی ہو گیا تھا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کا ایک رباعی دانت توڑ ڈالا گیا اور آپ کے سر پر خود توڑ دی گئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ، خون دھو رہی تھیں اور حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ ڈھال سے اس پر پانی ڈال رہے تھے تو جب حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ نے دیکھا کہ پانی سے تو خون زیادہ نکل رہا ہے تو انہوں نے چٹائی کا ایک ٹکڑا جلایا حتی کہ وہ راکھ بن گیا تو اسے زخم پر لگایا تو خون رک گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1790
   صحيح البخاري2903سهل بن سعدكسرت بيضة النبي على رأسه وأدمي وجهه وكسرت رباعيته عمدت إلى حصير فأحرقتها وألصقتها على جرحه فرقأ الدم
   صحيح البخاري2911سهل بن سعدجرح وجه النبي وكسرت رباعيته وهشمت البيضة على رأسه أخذت حصيرا فأحرقته حتى صار رمادا ثم ألزقته فاستمسك الدم
   صحيح مسلم4642سهل بن سعدجرح وجه رسول الله وكسرت رباعيته وهشمت البيضة على رأسه أخذت قطعة حصير فأحرقته حتى صار رمادا ثم ألصقته بالجرح فاستمسك الدم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4642  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
هُشِمَتِ البَيضة:
خود کو توڑ دیا گیا۔
(2)
يَسْكُبُ عَلَيْهَا بِالْمِجَنِّ:
وہ خود سے زخم پر پانی ڈال رہے تھے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4642   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.