الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
8. باب وُجُوبِ طَاعَةِ الأُمَرَاءِ فِي غَيْرِ مَعْصِيَةٍ وَتَحْرِيمِهَا فِي الْمَعْصِيَةِ:
8. باب: بادشاہ یا حاکم یا امام کی اطاعت واجب ہے اس کام میں جو گناہ نہ ہو اور گناہ میں اطاعت کرنا حرام ہے۔
Chapter: The obligation of obeying leaders in matters that do not involve sin, but it is forbidden to obey them in sinful matters
حدیث نمبر: 4754
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا سعيد بن منصور ، وقتيبة بن سعيد كلاهما، عن يعقوب، قال سعيد، حدثنا يعقوب بن عبد الرحمن ، عن ابي حازم ، عن ابي صالح السمان ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " عليك السمع والطاعة في عسرك ويسرك، ومنشطك ومكرهك واثرة عليك ".وحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ كلاهما، عَنْ يَعْقُوبَ، قَالَ سَعِيدٌ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَيْكَ السَّمْعَ وَالطَّاعَةَ فِي عُسْرِكَ وَيُسْرِكَ، وَمَنْشَطِكَ وَمَكْرَهِكَ وَأَثَرَةٍ عَلَيْكَ ".
ابو صالح السمان سے روایت ہے، انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم پر (امیر کا حکم) سننا اور ماننا واجب ہے، اپنی مشکل (کی کیفیت) میں بھی اور اپنی آسانی میں بھی، اپنی خوشی میں بھی اور اپنی ناخوشی میں بھی اور اس وقت بھی جب تک پر (کسی اور کو) ترجیح دی جا رہی ہو
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے مخاطب! تم پر سننا اور اطاعت کرنا لازم ہے اپنی تنگی اور آسانی میں، طبیعت کی نشاط کے وقت اور ناگواری کے وقت، چاہے تم پر کسی کو ترجیح ہی دی جائے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1836

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4754  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
عُسْرِ:
تنگی اورمشقت۔
(2)
يُسْرِ:
آسانی اور سہولت۔
(3)
مَنْشَطِكَ:
تمہاری نشاط اور خوشی کا باعث ہو۔
(4)
مَكْرَه:
کراہت وناپسندیدگی۔
(5)
أَثَرَة،
أُثرَة،
إِثرَة:
ترجیح اور ایثار۔
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
اگر امیر جائز کام کا حکم دے،
تو ہر قسم کے حالات میں اس کی اطاعت کرنا لازم ہے،
یہ نہیں کام اگر اپنی مرضی کے مطابق ہوا یا آسان اور سہل ہوا یا اپنے مفاد میں ہوا تو مان لیا،
وگرنہ ٹال مٹول سے کام لیا یا مخالفت شروع کر دی اور اس پر اعتراض کرنا شروع کر دئیے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4754   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.