الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
امور حکومت کا بیان
The Book on Government
23. باب بَيَانِ سِنِّ الْبُلُوغِ:
23. باب: آدمی کب جوان ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 4838
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن إدريس ، وعبد الرحيم بن سليمان . ح وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي جميعا، عن عبيد الله بهذا الإسناد غير ان في حديثهم، وانا ابن اربع عشرة سنة فاستصغرني.وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ ، وَعَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ جَمِيعًا، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِهِمْ، وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً فَاسْتَصْغَرَنِي.
عبداللہ بن ادریس، عبدالرحیم بن سلیمان اور عبدالوہاب ثقفی سن نے عبیداللہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، مگر ان کی حدیث میں ہے: "اور جب میں چودہ سال کا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کم سن قرار دیا۔"
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، اس میں ہے، میں چودہ سال کا تھا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چھوٹا خیال فرمایا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1868

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4838  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما جنگ اُحد میں،
چودہویں برس میں داخل ہو چکے تھے اور جنگ خندق میں پندرہ سے تجاوز کر چکے تھے،
اس لیے پہلی جگہ،
کمی کو پورا کر کے چودہ کہا اور دوسری جگہ زائد کو نظر انداز کر کے پندرہ کہہ دیا۔
امام شافعی،
احمد اور صاحبین نے اس حدیث کی بنا پر پندرہ سال کو سن بلوغت قرار دیا ہے اور امام ابو حنیفہ نے لڑکے کے لیے 18 یا 19 سال اور لڑکی کے لیے سترہ (17)
کو سن بلوغت قرار دیا ہے،
اگر اس سے پہلے لڑکے کو احتلام اور لڑکی کو حیض آنا شروع ہو جائے تو وہ بالاتفاق بالغ شمار ہوں گے،
بعض دفعہ زیر ناف بالوں کو بھی بلوغت کی علامت قرار دیا گیا ہے،
امام احمد کا یہی قول ہے،
امام مالک اور امام شافعی کا ایک قول بھی یہی ہے۔
بقول علامہ تقی مفتی یہ قول صاحبین کا ہے۔
(تکملہ:
ج،
3 ص: 382)

   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 4838   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.