الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
7. باب إِبَاحَةِ الضَّبِّ:
7. باب: گوہ کا گوشت حلال ہے (یعنی سوسمار کا)۔
حدیث نمبر: 5031
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابو الربيع ، وقتيبة ، قالا: حدثنا حماد . ح وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا إسماعيل كلاهما، عن ايوب . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا مالك بن مغول . ح وحدثني هارون بن عبد الله ، اخبرنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج . ح وحدثنا هارون بن عبد الله ، حدثنا شجاع بن الوليد ، قال: سمعت موسى بن عقبة . ح وحدثنا هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني اسامة كلهم، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم في الضب بمعنى حديث الليث، عن نافع غير ان حديث ايوب اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بضب فلم ياكله ولم يحرمه، وفي حديث اسامة، قال: قام رجل في المسجد ورسول الله صلى الله عليه وسلم على المنبر.وحَدَّثَنَاه أَبُو الرَّبِيعِ ، وَقُتَيْبَةُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ كِلَاهُمَا، عَنْ أَيُّوبَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُوسَى بْنَ عُقْبَةَ . ح وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ كُلُّهُمْ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الضَّبِّ بِمَعْنَى حَدِيثِ اللَّيْثِ، عَنْ نَافِعٍ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ أَيُّوبَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضَبٍّ فَلَمْ يَأْكُلْهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهُ، وَفِي حَدِيثِ أُسَامَةَ، قَالَ: قَامَ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ.
ایوب، مالک بن مغول، ابن جریج، موسیٰ بن عقبہ اور اسامہ سب نے نافع سے، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سانڈے کے بارے میں نافع سے روایت کردہ لیث کی حدیث کے ہم معنی روایت بیان کی، البتہ ایوب کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سانڈا (پکا کر) لایا گیا تو آپ نے اسے کھا یا نہ حرام قرار دیا۔اسامہ کی حدیث میں کہا: ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے گوہ کے بارے میں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان، حدیث نمبر 40 کے مطابق نقل کرتے ہیں، ایوب کی حدیث کے الفاظ یوں ہیں، "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوہ لائی گئی، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نہ کھایا اور نہ حرام قرار دیا" اسامہ کی حدیث ہے، ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1943

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5031  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
علامہ دمیری نے حیات الحیوان (ابکری ج 2 ص 68)
میں لکھا ہے،
ضب گوہ جنگل کا ایک مشہور جانور ہے،
جو کبھی پانی کی گھاٹ پر نہیں جاتا،
اس لیے عربوں کا محاورہ ہے،
میں اس کام کو اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک ضب پانی پر نہ جائے،
ابن خالد نے لکھا ہے،
ضب پانی نہیں پیتی۔
ضب کا معنی بعض نے سانڈہ کیا ہے۔
جمہور فقہاء امام مالک،
امام شافعی،
امام احمد وغیرہم کے نزدیک احادیث کی روشنی میں ضب کا کھانا جائز ہے اور بقول امام طحاوی امام ابو حنیفہ اور صاحبین کے نزدیک یہ مکروہ تنزیہی ہے،
لیکن کتاب الآثار میں امام محمد کے قول سے کراہت تحریمی ثابت ہوتی ہے اور امام نووی لکھتے ہیں،
مسلمانوں کے ضب کے حلال ہونے پر اتفاق ہے،
البتہ امام ابو حنیفہ کے اصحاب سے کراہت منقول ہے،
علامہ تقی نے لکھا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس کے کھانے سے کراہت کا اظہار کرنا،
اس کے مکروہ ہونے کی دلیل ہے،
ابو حنیفہ کا یہی قول ہے۔
(تکملہ ج 3 ص 528)
۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5031   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.