الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
12. باب النَّهْيِ عَنْ صَبْرِ الْبَهَائِمِ:
12. باب: جانوروں کو باندھ کر مارنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 5063
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن حاتم ، حدثنا يحيي بن سعيد ، عن ابن جريج . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج . ح وحدثني هارون بن عبد الله ، حدثنا حجاج بن محمد ، قال: قال ابن جريج : اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يقتل شيء من الدواب صبرا ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْتَلَ شَيْءٌ مِنَ الدَّوَابِّ صَبْرًا ".
یحییٰ بن سعید، محمد بن بکیر اور حجاج بن محمد نے کہا: مجھے ابو زبیر نے بتایا، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں میں سے کسی بھی چیز کو باندھ کر قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے، حضرت عبداللہ بن جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما کی روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جانور کو باندھ کر قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1959
   صحيح مسلم5063جابر بن عبد اللهيقتل شيء من الدواب صبرا
   سنن ابن ماجه3188جابر بن عبد اللهأن يقتل شيء من الدواب صبرا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3188  
´جانور کو باندھ کر نشانہ لگانے اور مثلہ کرنے سے ممانعت کا بیان۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جانور کو باندھ کر تیر مارنے سے منع فرمایا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الذبائح/حدیث: 3188]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
اس کا مفہوم بھی مذکورہ بالا حدیث کے مطابق ہے۔
ذبح کرنے کے لیے اس کی ٹانگیں باندھنا تاکہ بے قابو نہ ہوجائے، اس ممانعت میں شامل نہیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3188   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5063  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چونکہ ہر چیز کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے اور جانور کو باندھ کر نشانہ بنانا،
اس کے لیے تکلیف اور اذیت کا باعث ہے،
اس لیے آپ نے اس کو باندھ کر تختہ مشق بنانے سے منع فرمایا ہے اور یہ حرکت کرنے والے پر لعنت بھیجی ہے،
کیونکہ جانور کو ذبح کرنے کا حکم ہے،
اس طرح ہدف بنا کر اس کو پھینک دینا اس کا ضیاع ہے،
اس طرح یہ دوہرا جرم ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5063   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.