الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
1. باب تَحْرِيمِ الْخَمْرِ وَبَيَانِ أَنَّهَا تَكُونُ مِنْ عَصِيرِ الْعِنَبِ وَمِنَ التَّمْرِ وَالْبُسْرِ وَالزَّبِيبِ وَغَيْرِهَا مِمَّا يُسْكِرُ:
1. باب: خمر کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5138
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني وحدثني ابو الطاهر ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني مالك بن انس ، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة ، عن انس بن مالك ، انه قال: كنت اسقي ابا عبيدة بن الجراح، وابا طلحة، وابي بن كعب شرابا من فضيخ وتمر فاتاهم آت، فقال: " إن الخمر قد حرمت، فقال ابو طلحة يا انس: قم إلى هذه الجرة فاكسرها، فقمت إلى مهراس لنا فضربتها باسفله حتى تكسرت ".وحَدَّثَنِي وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ قَالَ: كُنْتُ أَسْقِي أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ، وَأَبَا طَلْحَةَ، وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ شَرَابًا مِنْ فَضِيخٍ وَتَمْرٍ فَأَتَاهُمْ آتٍ، فَقَالَ: " إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا أَنَسُ: قُمْ إِلَى هَذِهِ الْجَرَّةِ فَاكْسِرْهَا، فَقُمْتُ إِلَى مِهْرَاسٍ لَنَا فَضَرَبْتُهَا بِأَسْفَلِهِ حَتَّى تَكَسَّرَتْ ".
اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: میں حضرت ابو عبیدہ بن جراح، حضرت ابو طلحہ اورحضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو نیم پختہ اور خشک کھجوروں کی (بنی ہوئی) شراب پلارہاتھا، اس وقت ان کے پاس آنے والا ایک شخص آیا اور کہا: شراب حرام کردی گئی ہے۔حضرت ابو طلحۃ رضی اللہ عنہ نے کہا: انس!جاکر اس گھڑے کو توڑدو، میں نے اپنا پیسنے والا پتھر (ہاون دستہ) اٹھایا اور اس کے نچلے حصے کو اس گھڑے پر مارا حتیٰ کہ وہ ٹوٹ گیا۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں ابو عبیدہ بن جراح، ابو طلحہ اور ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو فضیخ اور تمر کی شراب پلا رہا تھا، تو ان کے پاس ایک آنے والا آ کر کہنے لگا، شراب (خمر) حرام قرار دے دی گئی ہے، تو حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، اے انس! اٹھو اور اس مٹکہ کو توڑ دو، میں نے اٹھ کر اپنا ایک تراشیدہ پتھر اٹھایا اور اسے گھڑے کے نچلے حصہ میں مارا، حتیٰ کہ وہ ٹوٹ گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1980


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.