الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
32. باب إِكْرَامِ الضَّيْفِ وَفَضْلِ إِيثَارِهِ:
32. باب: مہمان کی خاطرداری کرنا چاہئے۔
Chapter: Honoring guests and the virtue of showing preference to one's guest
حدیث نمبر: 5360
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا وكيع ، عن فضيل بن غزوان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، ان رجلا من الانصار بات به ضيف، فلم يكن عنده إلا قوته وقوت صبيانه، فقال لامراته: " نومي الصبية واطفئ السراج وقربي للضيف ما عندك، قال: فنزلت هذه الآية ويؤثرون على انفسهم ولو كان بهم خصاصة سورة الحشر آية 9 ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ بَاتَ بِهِ ضَيْفٌ، فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ إِلَّا قُوتُهُ وَقُوتُ صِبْيَانِهِ، فَقَالَ لِامْرَأَتِهِ: " نَوِّمِي الصِّبْيَةَ وَأَطْفِئْ السِّرَاجَ وَقَرِّبِي لِلضَّيْفِ مَا عِنْدَكِ، قَالَ: فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَيُؤْثِرُونَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ وَلَوْ كَانَ بِهِمْ خَصَاصَةٌ سورة الحشر آية 9 ".
وکیع نے فضیل بن غزوان سے، انھوں نے ابوحازم سے، انھوں نےابوہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ انصار میں سے ایک آدمی کے پاس ایک مہمان نے رات گزاری، ان کے پاس صرف اپنا اور بچوں کا کھاناتھا، اس نے اپنی بیوی سے کہا، بچوں کو سلا دو اور چراغ بھجادو اورجو کھانا تمہارے پاس ہے وہ مہمان کے قریب کردو، تب یہ آیت نازل ہوئی: وَیُؤْثِرُونَ عَلَیٰ أَنفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ"وہ (دوسروں کو) خود پرترجیح دیتے ہیں چاہے انھیں سخت احتیاج لاحق ہو۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، ایک آدمی ایک انصاری کا رات کو مہمان بنا اور اس کے پاس اپنے اور بچوں کی خوراک کے سوا کچھ نہ تھا تو اس نے اپنی بیوی کو کہا، بچوں کو سلا دے اور چراغ گل کر دے اور جو کچھ تیرے پاس ہے، وہ مہمان کو پیش کر دے، اسی سلسلہ میں یہ آیت اتاری وہ اپنے نفسوں پر ترجیح دیتے ہیں، خواہ خود فاقہ سے ہوں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2054

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5360  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ انصاری صحابی کے پاس اپنے اور اپنے بچوں کے لیے بقدر گزارہ کھانا موجود تھا،
لیکن اتنا نہ تھا کہ سب اس سے سیر ہو سکتے،
اس لیے انہوں نے مہمان کے لیے ایثار کرتے ہوئے ایک تدبیر اور حیلہ سوچا کہ پتہ نہیں،
وہ کب کا بھوکا ہے اور اسے کتنا کھانا درکار ہو،
اس لیے اگر بچ گیا تو بچوں کو کھلا دیں گے،
جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بچے شدید بھوک میں مبتلا نہ تھے،
وگرنہ ان کو بہلا کر سلانا ممکن نہ ہوتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 5360   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.