الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
9. باب فَضَائِلِ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
9. باب: اہل بیت کے فضائل۔
حدیث نمبر: 6261
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، واللفظ لابي بكر، قالا: حدثنا محمد بن بشر ، عن زكرياء ، عن مصعب بن شيبة ، عن صفية بنت شيبة ، قالت: قالت عائشة : " خرج النبي صلى الله عليه وسلم غداة، وعليه مرط مرحل من شعر اسود، فجاء الحسن بن علي، فادخله، ثم جاء الحسين فدخل معه، ثم جاءت فاطمة فادخلها، ثم جاء علي فادخله، ثم قال: إنما يريد الله ليذهب عنكم الرجس اهل البيت ويطهركم تطهيرا ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، عَنْ زَكَرِيَّاءَ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، قَالَتْ: قَالَتْ عَائِشَةُ : " خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدَاةً، وَعَلَيْهِ مِرْطٌ مُرَحَّلٌ مِنْ شَعْرٍ أَسْوَدَ، فَجَاءَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، فَأَدْخَلَهُ، ثُمَّ جَاءَ الْحُسَيْنُ فَدَخَلَ مَعَهُ، ثُمَّ جَاءَتْ فَاطِمَةُ فَأَدْخَلَهَا، ثُمَّ جَاءَ عَلِيٌّ فَأَدْخَلَهُ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ".
۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے جس پر کجاووں کی صورتیں یا ہانڈیوں کی صورتیں بنی ہوئی تھیں۔ اتنے میں سیدنا حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس چادر کے اندر کر لیا۔ پھر سیدنا حسین رضی اللہ عنہ آئے تو ان کو بھی اس میں داخل کر لیا۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا آئیں تو ان کو بھی انہی کے ساتھ شامل کر لیا پھر سیدنا علی رضی اللہ عنہ آئے تو ان کو بھی شامل کر کے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی کو دور کرے اور تم کو پاک کرے اے گھر والو۔ (الاحزاب: 33)۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے جس پر کجاووں کی صورتیں یا ہانڈیوں کی صورتیں بنی ہوئی تھیں۔ اتنے میں سیدنا حسن ؓ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس چادر کے اندر کر لیا۔ پھر سیدنا حسین ؓ آئے تو ان کو بھی اس میں داخل کر لیا۔ پھر سیدہ فاطمۃالزہراء ؓ آئیں تو ان کو بھی انہی کے ساتھ شامل کر لیا پھر سیدنا علی ؓ آئے تو ان کو بھی شامل کر کے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی کو دور کرے اور تم کو پاک کرے اے گھر والو۔(الاحزاب: 32)۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2424

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6261  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس آیت مبارکہ کا آغاز یوں ہوتا ہے،
"اپنے گھروں میں قرار پکڑے رہو اور پہلے اور جاہلیت کی طرح اپنی زیب و زینت کی نمائش نہ کرتی پھرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دیتی رہو تاکہ اللہ تم سے پلیدی کو دور کر دے،
آخر تک،
"اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ اس آیت کا اصل اور اولین مصداق ازواج مطہرات ہیں اور دوسرا کوئی بالتبع اور قانونی طور پر مراد بن سکتا ہے اور آپ کی دعا کی برکت کی بنا پر مذکورہ بالا افراد،
اضافی اور ثانوی طور پر داخل ہیں،
قرآنی آیات کا سیاق و سباق یعنی ما قبل وما بعد صرف اور صرف ازواج مطہرات کے بارے میں ہے،
کوئی دوسرا اس کا احتمال نہیں رکھتا،
اور رہا ضمیر مذکر کا مسئلہ تو قرآن اور عربی محاورات کی رو سے بیوی کو جمع مذکر کے صیغہ سے مخاطب کیا جا سکتا ہے،
حضرت ابراہیم کی بیوی کو فرشتوں نے عليكم اهل البيت (تم اہل بیت پر)
سے خطاب کیا اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کے واقعہ میں کئی جگہ آیا ہے،
أتيكم،
لعلكم،
تصطلون،
جمع مذکر کے صیغے بیوی کو مخاطب کرتے ہوئے استعمال ہوئے ہیں،
عربی اشعار اور احادیث میں بھی یہ اسلوب موجود ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6261   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.