حدثني ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب جميعا، عن ابن علية ، واللفظ لزهير، حدثنا إسماعيل، عن عبد العزيز وهو ابن صهيب ، عن انس ، " ان النبي صلى الله عليه وسلم راى صبيانا ونساء مقبلين من عرس، فقام نبي الله صلى الله عليه وسلم ممثلا، فقال: اللهم انتم من احب الناس إلي، اللهم انتم من احب الناس إلي يعني الانصار ".حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ صُهَيْبٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، " أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى صِبْيَانًا وَنِسَاءً مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ، فَقَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُمْثِلًا، فَقَالَ: اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ، اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَيَّ يَعْنِي الْأَنْصَارَ ".
عبد العزیز بن صہیب نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (انصارکے) کچھ بچوں اور عورتوں کو شادی سے آتے ہو ئے دیکھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے کھڑے ہو گئے۔اور فرما یا: "میرا اللہ! (گواہ ہے) تم ان لوگوں میں سے ہو جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں۔میرا اللہ! (گواہ ہے) تم ان لوگوں میں سے ہوجو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں۔"آپ کی مراد انصار سے تھی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ بچوں اور عورتوں کو شادی سے آتے ہوئے دیکھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدھے کھڑے ہوگئے اور فرمایا:"اللہ گواہ ہے،تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو،اللہ گواہ ہے،تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔"آپ کی مراد انصارتھے۔