الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
49. باب مِنْ فَضَائِلِ نِسَاءِ قُرَيْشٍ:
49. باب: قریشی عورتوں کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 6456
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة . ح وعن ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " خير نساء ركبن الإبل "، قال احدهما: صالح نساء قريش، وقال الآخر: نساء قريش احناه على يتيم في صغره وارعاه على زوج في ذات يده.حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ . ح وَعَنْ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " خَيْرُ نِسَاءٍ رَكِبْنَ الْإِبِلَ "، قَالَ أَحَدُهُمَا: صَالِحُ نِسَاءِ قُرَيْشٍ، وقَالَ الْآخَرُ: نِسَاءُ قُرَيْشٍ أَحْنَاهُ عَلَى يَتِيمٍ فِي صِغَرِهِ وَأَرْعَاهُ عَلَى زَوْجٍ فِي ذَاتِ يَدِهِ.
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے ابو زناد سے حدیث بیان کی، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی اور ابن طاوس نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ان عورتوں میں سے بہترین جو اونٹوں پر سوار ہوتی ہیں۔ان دونوں (اعرج اورطاؤس) میں سے ایک نے کہا: قریش کی نیک عورتیں ہیں اور دوسرے نے کہا: قریش کی عورتیں ہیں۔جو یتیم بچے کی کم عمری میں اس پر سب سے زیادہ مہربان ہوتی ہیں اور اپنے شوہر کے مال کی سب سے زیادہ حفاظت کرنے والی ہوتی ہیں۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"بہترین عورتیں،جو اونٹوں پر سواری کرتی ہیں،وہ قریش کی پارساعورتیں ہیں،یا قریشی عورتیں ہیں،جو یتیم پر بچپن میں بہت شفقت کرتی ہیں اور خاوند کے ہاتھ کی چیزوں کی بہت حفاظت کرتی ہیں۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2527

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6456  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
خير نساء ركبن الابل:
اونٹ سوار عورتوں میں سب سے بہتر،
یعنی عرب عورتوں میں سب سے بہتر،
کیونکہ عربی عورتیں ہی اونٹ پر سواری کرتی تھیں،
گویا،
اپنے دور میں سب سے بہتر قریش کی باصلاحیت عورتیں تھیں،
اس لیے مریم علیہا السلام کو نکالنے کی ضرورت نہیں ہے،
وہ اس دور میں تھی ہی نہیں اور اس فضیلت و خیریت کی سبب دو خوبیاں ہیں:
(1)
احناه علي يتيم،
جو بچہ پر بچپن میں انتہائی شفقت کرتی ہیں،
حتی کہ اگر بیوہ ہو جائیں تو اولاد کی خاطر،
نئی شادی کرنے سے گریز کرتی ہیں،
تاکہ ان کی پرورش و پرداخت یکسوئی سے کر سکیں۔
(2)
ارعاه علي زوج في ذات يده:
خاوند کی ہاتھ کی چیز یعنی اس کے مال و دولت کی خوب حفاظت کرتی ہیں،
اسراف و تبذیر یا فضول خرچی سے اس کو ضائع نہیں کرتیں،
ظاہر ہے،
جب وہ مال و دولت کی حفاظت کرتی ہیں تو اس کی عزت و ناموس جو انمول شئی ہے،
اس کی بالاولیٰ حفاظت کریں گی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6456   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.