الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حسن سلوک، صلہ رحمی اور ادب
The Book of Virtue, Enjoining Good Manners, and Joining of the Ties of Kinship
21. باب بِشَارَةِ مَنْ سَتَرَ اللَّهُ تَعَالَى عَيْبَهُ فِي الدُّنْيَا بِأَنْ يَسْتُرَ عَلَيْهِ فِي الآخِرَةِ:
21. باب: اللہ نے جس کی دنیا میں پردہ پوشی کی آخرت میں بھی کرے گا۔
حدیث نمبر: 6595
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عفان ، حدثنا وهيب ، حدثنا سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يستر عبد عبدا في الدنيا إلا ستره الله يوم القيامة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَسْتُرُ عَبْدٌ عَبْدًا فِي الدُّنْيَا إِلَّا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
وہیب نے کہا: ہمیں سہیل نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "دنیا میں کوئی بندہ کسی (دوسرے) بندے کا عیب نہیں چھپاتا مگر قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اس کے عیب چھپا لے گا۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا:"کوئی بندہ کسی بندے پر بھی دنیا میں پردہ نہیں ڈالتا مگر اللہ قیامت کے دن اس پرپردہ ڈالے گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2590
   صحيح مسلم6595عبد الرحمن بن صخرلا يستر عبد عبدا في الدنيا إلا ستره الله يوم القيامة
   سنن ابن ماجه2544عبد الرحمن بن صخرمن ستر مسلما ستره الله في الدنيا والآخرة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2544  
´مسلمان کے عیب پر پردہ ڈالنے کا ثواب اور شکوک و شبہات کی وجہ سے حد ساقط ہو جانے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت دونوں میں اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2544]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
پردہ پوشی سے مراد کسی کے گناہ یا عیب کو ظاہر کرنےاور تشہیرسے اجتناب کرنا ہے۔

(2)
کوئی انسان عیب یا غلطی سے پاک نہیں ہے لہٰذا دوسروں کو بدنام کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

(3)
آخرت میں پردہ رکھنے کا مطلب اس کے گناہوں کی معافی ہے۔

(4)
کسی پر احسان کرنے کا اچھا بدلہ دنیا میں ملتا ہےاورآخرت میں بھی۔
انسان دوسرے سےجس قسم کا سلوک کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ویسا سلوک کرتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2544   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6595  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ نے جس کے عیوب کی دنیا میں پردہ پوشی کی،
قیامت کے روز اس کے جرائم اور معاصی سے اہل محشر کو آگاہ نہیں فرمائے گا۔
صرف اپنے سامنے اس سے گناہوں کا اقرار اور اعتراف کروا لے گا اور پھر فرمائے گا،
میں نے دنیا میں تیرے گناہوں کی پردہ پوشی کی تھی اور آج تمہیں معاف کرتا ہوں اور انسان کا انسان کے گناہوں کی پردہ پوشی کا مفہوم،
باب تحریم الظلم میں گزر چکا ہے حدیث نمبر 58۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6595   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.