الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Al-Janaiz (Funerals)
64. بَابُ التَّكْبِيرِ عَلَى الْجَنَازَةِ أَرْبَعًا:
64. باب: نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا۔
(64) Chapter. There are four Takbir in the funeral prayers.
حدیث نمبر: 1334
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن سنان، حدثنا سليم بن حيان، حدثنا سعيد بن ميناء، عن جابر رضي الله عنه،" ان النبي صلى الله عليه وسلم صلى على اصحمة النجاشي فكبر اربعا"، وقال يزيد بن هارون: عن سليم اصحمة، وتابعه عبد الصمد.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى أَصْحَمَةَ النَّجَاشِيِّ فَكَبَّرَ أَرْبَعًا"، وَقَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ: عَنْ سَلِيمٍ أَصْحَمَةَ، وَتَابَعَهُ عَبْدُ الصَّمَدِ.
ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سلیم بن حیان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے سعید بن میناء نے بیان کیا اور ان سے جابر رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اصحمہ نجاشی کی نماز جنازہ پڑھائی تو چار تکبیریں کہیں۔ یزید بن ہارون واسطی اور عبدالصمد نے سلیم سے اصحمہ نام نقل کیا ہے اور عبدالصمد نے اس کی متابعت کی ہے۔

Narrated Jabir: The Prophet offered the funeral prayer of As-Hama An-Najash and said four Takbir.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 23, Number 418

   صحيح البخاري3879جابر بن عبد اللهصلى على أصحمة النجاشي كبر عليه أربعا
   صحيح البخاري3877جابر بن عبد اللهحين مات النجاشي مات اليوم رجل صالح فقوموا فصلوا
   صحيح البخاري3878جابر بن عبد اللهصلى على أصحمة النجاشي صفنا وراءه فكنت في الصف
   صحيح البخاري1334جابر بن عبد اللهصلى على أصحمة النجاشي كبر أربعا
   صحيح البخاري1317جابر بن عبد اللهصلى على النجاشي كنت في الصف الثاني أو الثالث
   صحيح البخاري1320جابر بن عبد اللهتوفي اليوم رجل صالح من الحبش فهلم فصلوا عليه صففنا فصلى النبي عليه ونحن صفوف
   صحيح مسلم2208جابر بن عبد اللهمات اليوم عبد لله صالح أصحمة فقام فأمنا وصلى عليه
   صحيح مسلم2209جابر بن عبد اللهأخا لكم قد مات فقوموا فصلوا عليه قمنا فصفنا صفين
   صحيح مسلم2207جابر بن عبد اللهصلى على أصحمة النجاشي كبر عليه أربعا
   سنن النسائى الصغرى1976جابر بن عبد اللهكنت في الصف الثاني يوم صلى رسول الله على النجاشي
   سنن النسائى الصغرى1975جابر بن عبد اللهأخاكم قد مات فقوموا فصلوا عليه
   سنن النسائى الصغرى1972جابر بن عبد اللهأخاكم النجاشي قد مات قوموا فصلوا عليه صف بنا كما يصف على الجنازة وصلى عليه
   مسندالحميدي1328جابر بن عبد اللهقد مات اليوم عبد صالح، فقوموا فصلوا على أصحمة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1334  
1334. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اصحمہ نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی تو چار تکبیریں کہیں۔ یز ید بن ہارون اور عبد الصمد نے بھی سلیم بن حیان سے اصحمہ بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1334]
حدیث حاشیہ:
نجاشی حبش کے ہر بادشاہ کا لقب ہوا کرتا تھا۔
جیسا کہ ہر ملک میں بادشاہوں کے خاص لقب ہوا کرتے ہیں شاہ حبش کا اصل نام اصحمہ تھا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1334   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1334  
1334. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اصحمہ نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی تو چار تکبیریں کہیں۔ یز ید بن ہارون اور عبد الصمد نے بھی سلیم بن حیان سے اصحمہ بیان کیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1334]
حدیث حاشیہ:
(1)
نماز جنازہ میں چار تکبیریں کہنا متعدد صحابہ کرام ؓ سے مروی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ اور حضرت جابر ؓ سے مروی احادیث کو امام بخاری ؒ نے بیان کیا ہے۔
ان کے علاوہ حضرت ابن عباس، حضرت عقبہ بن عامر، حضرت ابو امامہ اور حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے بھی چار تکبیریں کہنے کے متعلق احادیث منقول ہیں۔
بعض صحابہ کرام ؓ سے نو تک تکبیرات کہنا بھی ثابت ہے، لیکن جمہور اہل علم، امام احمد، امام شافعی اور امام مالک ؒ نے چار تکبیروں کو راجح قرار دیا ہے۔
(نیل الأوطار: 714/2)
حافظ ابن حجر ؒ نے لکھا ہے کہ نماز جنازہ پر چار اور پانچ تکبیریں کہی جاتی تھیں۔
حضرت عمر ؒ نے لوگوں کو چار تکبیریں کہنے پر جمع کر دیا۔
(فتح الباری: 258/3) (2)
یزید بن ہارون کی روایت کو امام بخاری ؒ نے خود ہی متصل سند سے بیان کیا ہے۔
(صحیح البخاري، مناقب الأنصار، حدیث: 3879)
اور عبدالصمد کی روایت کو اسماعیلی نے متصل سند سے ذکر کیا ہے۔
(فتح الباری: 259/3)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1334   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.