الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام
Characteristics of The Hypocrites And Rulings Concerning Them
1. باب صِفَّاتِ الْمُنَافِقِينَ وَأَحْكَامِهِمْ
1. باب: منافقین کی صفات اور ان کے بارے میں احکام۔
حدیث نمبر: 7038
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا قرة بن خالد ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من يصعد الثنية ثنية المرار، فإنه يحط عنه ما حط عن بني إسرائيل "، قال: فكان اول من صعدها خيلنا خيل بني الخزرج ثم تتام الناس، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " وكلكم مغفور له إلا صاحب الجمل الاحمر "، فاتيناه، فقلنا له: تعال يستغفر لك رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: والله لان اجد ضالتي احب إلي من ان يستغفر لي صاحبكم، قال: وكان رجل ينشد ضالة له "،حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يَصْعَدُ الثَّنِيَّةَ ثَنِيَّةَ الْمُرَارِ، فَإِنَّهُ يُحَطُّ عَنْهُ مَا حُطَّ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ "، قَالَ: فَكَانَ أَوَّلَ مَنْ صَعِدَهَا خَيْلُنَا خَيْلُ بَنِي الْخَزْرَجِ ثُمَّ تَتَامَّ النَّاسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَكُلُّكُمْ مَغْفُورٌ لَهُ إِلَّا صَاحِبَ الْجَمَلِ الْأَحْمَرِ "، فَأَتَيْنَاهُ، فَقُلْنَا لَهُ: تَعَالَ يَسْتَغْفِرْ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: وَاللَّهِ لَأَنْ أَجِدَ ضَالَّتِي أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَسْتَغْفِرَ لِي صَاحِبُكُمْ، قَالَ: وَكَانَ رَجُلٌ يَنْشُدُ ضَالَّةً لَهُ "،
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں قروہ بن خالد نے ابو زبیر سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کون ہے جو اس گھاٹی (یعنی) مرار کی گھاٹی پرچڑھے گا!بے شک اس کے گناہ بھی اسی طرح جھڑ جائیں گے جس طرح بنی اسرائیل کے گناہ جھڑ گئے تھے۔" (حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے) کہا: تو سب سے پہلے جو اس گھاٹی پر چڑھے وہ ہمارے بنو خزرج کے گھوڑ ے تھے، پھر لوگوں کا تانتابندھ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم سب وہ ہو جن کے گناہ بخش دیئے گئے، سوائے سرخ اونٹ والے شخص کے۔"ہم اس کے پاس آئے اور (اس سے) کہا: آؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمہارے لئے بھی استغفار فرمائیں۔اس نے کہا: اللہ کی قسم!اگر میں اپنی گم شدہ چیز پالوں تو یہ بات مجھے اس کی نسبت زیادہ پسند ہے کہ تمہارا صاحب میرے لئے مغفرت کی دعا کرے۔ (حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے) کہا: وہ آدمی اس وقت اپنی سے کم شدہ چیز کو ڈھونڈنے کے لئے آوازیں لگارہا تھا۔
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گھاٹی پر یعنی مرار کی گھاٹی پر کون چڑھے گا،کیونکہ اس سے گناہ اس طرح جھڑ جائیں گے، جس طرح بنو اسرائیل سے جھڑ گئے تھے تو اس پر سب سے پہلے ہمارے یعنی خزرج کے گھوڑے چڑھے پھر لوگوں کا تانتابندھ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم سب کو بخش دیا جائے گا سوائےسرخ اونٹ والے کے۔"چنانچہ ہم اس کے پاس آئے اور اسے کہا، آؤتاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تیرے لیے بخشش طلب کریں تو اس نے کہا، واللہ!میرے لیے میری گمشدہ چیز کامل جانا،اس سے زیادہ محبوب ہے تمھارا ساتھی میرے لیے بخشش طلب کرے، اور وہ آدمی اپنی گمشدہ چیز تلاش کررہا تھا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2780


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.