الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
68. باب إِمَامَةِ مَنْ يُصَلِّي بِقَوْمٍ وَقَدْ صَلَّى تِلْكَ الصَّلاَةَ
68. باب: جو شخص نماز پڑھ چکا ہو کیا وہ وہی نماز دوسروں کو پڑھا سکتا ہے؟
Chapter: On Someone Having Prayed And Then Leading Others For That Prayer.
حدیث نمبر: 599
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبيد الله بن عمر بن ميسرة، حدثنا يحيى بن سعيد، عن محمد بن عجلان، حدثنا عبيد الله بن مقسم، عن جابر بن عبد الله،" ان معاذ بن جبل كان يصلي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم العشاء ثم ياتي قومه فيصلي بهم تلك الصلاة".
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ،" أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ كَانَ يُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ يَأْتِي قَوْمَهُ فَيُصَلِّي بِهِمْ تِلْكَ الصَّلَاةَ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ عشاء کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے پھر اپنی قوم میں آتے اور وہی نماز انہیں پڑھاتے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2391)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأذان 60 (700)، والأدب 74 (6106)، صحیح مسلم/الصلاة 36 (465)، سنن النسائی/الإمامة 39 (832)، 41 (836)، والافتتاح 63 (985)، 70 (998)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 48 (986)، مسند احمد (3/ 299، 308، 369)، سنن الدارمی/ الصلاة 65 (1333)، ویأتي برقم: (790) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏ (مؤلف کی سند سے حسن صحیح ہے ورنہ صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ فرض پڑھنے والے کی نماز نفل پڑھنے والے کے پیچھے درست اور صحیح ہے کیونکہ معاذ رضی اللہ عنہ فرض نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے تھے، اور واپس آ کر اپنی قوم کو نماز پڑھاتے تھے، معاذ رضی اللہ عنہ کی دوسری نماز نفل ہوتی اور مقتدیوں کی فرض ہوتی تھی۔

Jabir bin Abdullah said: Muadh bin Jabal would pray along with the Messenger of Allah ﷺin the night prayer, then go and lead his people and lead them in the same prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 599


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   صحيح البخاري711جابر بن عبد اللهيصلي مع النبي ثم يأتي قومه فيصلي بهم
   صحيح مسلم1042جابر بن عبد اللهيصلي مع رسول الله العشاء الآخرة ثم يرجع إلى قومه فيصلي بهم تلك الصلاة
   صحيح مسلم1043جابر بن عبد اللهيصلي مع رسول الله العشاء ثم يأتي مسجد قومه فيصلي بهم
   سنن أبي داود599جابر بن عبد اللهيصلي مع رسول الله العشاء ثم يأتي قومه فيصلي بهم تلك الصلاة
   سنن أبي داود600جابر بن عبد اللهيصلي مع النبي ثم يرجع فيؤم قومه
   المعجم الصغير للطبراني317جابر بن عبد الله يصلي مع النبى صلى الله عليه وآله وسلم صلاة العشاء الأخيرة ، ثم يأتى قومه فيصلي بهم تلك الصلاة
   مسندالحميدي1283جابر بن عبد اللهأفتان أنت يا معاذ، أفتان أنت، اقرأ سورة كذا، وسورة كذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 600  
´جو شخص نماز پڑھ چکا ہو کیا وہ وہی نماز دوسروں کو پڑھا سکتا ہے؟`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے، پھر لوٹ کر جاتے اور اپنی قوم کی امامت کرتے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصلاة /حدیث: 600]
600۔ اردو حاشیہ:
➊ جب کوئی معقول سبب موجود ہو تو نماز کو دہرایا جا سکتا ہے، مگر دوسری نماز نفل ہو گی۔ جیسے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کی پہلی نماز فرض اور دوسری نفل ہوتی تھی اور ایک بار حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے بھی ایک پیچھے رہ جانے والے کے ساتھ مل کر نماز پڑھی تھی۔ دیکھیے: [سنن ابي داؤد۔ حديث 574]
➋ امام نفل پڑھ رہا ہو تو مقتدی فرض کی نیت کر سکتا ہے، یہ صورت بالعموم رمضان میں نماز تراویح میں پیش آ سکتی ہے اور جائز ہے کہ دیر سے آنے والا امام کے پیچھے فرض کی نیت کر لے، امام دو رکعت پر سلام پھیر دے۔ تو وہ کھڑے ہو کر اپنی بقیہ نماز پوری کر لے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 600   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.