الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
246. باب الصَّلاَةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ
246. باب: فریضہ جمعہ کے بعد کی نفلی نماز کا بیان۔
Chapter: Praying After The Friday Prayer.
حدیث نمبر: 1130
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن عبد العزيز بن ابي رزمة المروزي، اخبرنا الفضل بن موسى، عن عبد الحميد بن جعفر، عن يزيد بن ابي حبيب،عن عطاء، عن ابن عمر، قال:" كان إذا كان بمكة فصلى الجمعة تقدم فصلى ركعتين، ثم تقدم فصلى اربعا، وإذا كان بالمدينة صلى الجمعة، ثم رجع إلى بيته فصلى ركعتين ولم يصل في المسجد، فقيل له: فقال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يفعل ذلك".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رِزْمَةَ الْمَرْوَزِيُّ، أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ،عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" كَانَ إِذَا كَانَ بِمَكَّةَ فَصَلَّى الْجُمُعَةَ تَقَدَّمَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ تَقَدَّمَ فَصَلَّى أَرْبَعًا، وَإِذَا كَانَ بِالْمَدِينَةِ صَلَّى الْجُمُعَةَ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَى بَيْتِهِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ فِي الْمَسْجِدِ، فَقِيلَ لَهُ: فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ ذَلِكَ".
عطاء سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما جب مکہ میں ہوتے تو جمعہ پڑھنے کے بعد آگے بڑھ کر دو رکعتیں پڑھتے پھر آگے بڑھتے اور چار رکعتیں پڑھتے اور جب مدینے میں ہوتے تو جمعہ پڑھ کر اپنے گھر واپس آتے اور (گھر میں) دو رکعتیں ادا کرتے، مسجد میں نہ پڑھتے، ان سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 259 (523)، (تحفة الأشراف: 7329) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ata said: When Ibn Umar offered the Friday prayer in Makkah he would go forward and pray two rak'ahs, he would then go forward and pray four rak'ahs; but when he was in Madina, he offered the Friday prayer, then returned to his house and prayed two rak'ahs, not praying them in the mosque. Someone mentioned this to him and he replied that the Messenger of Allah ﷺ used to do it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1125


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (1187)
   سنن أبي داود1130عبد الله بن عمرإذا كان بمكة فصلى الجمعة تقدم فصلى ركعتين ثم تقدم فصلى أربعا وإذا كان بالمدينة صلى الجمعة ثم رجع إلى بيته فصلى ركعتين ولم يصل في المسجد فقيل له فقال كان رسول الله يفعل ذلك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1130  
´فریضہ جمعہ کے بعد کی نفلی نماز کا بیان۔`
عطاء سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما جب مکہ میں ہوتے تو جمعہ پڑھنے کے بعد آگے بڑھ کر دو رکعتیں پڑھتے پھر آگے بڑھتے اور چار رکعتیں پڑھتے اور جب مدینے میں ہوتے تو جمعہ پڑھ کر اپنے گھر واپس آتے اور (گھر میں) دو رکعتیں ادا کرتے، مسجد میں نہ پڑھتے، ان سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1130]
1130۔ اردو حاشیہ:
➊ صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین دین کے امین تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متبع تھے، ان کے اعمال پر نظر رکھی جاتی تھی اور تفصیل و دلیل بھی پوچھی جاتی تھی۔ ان کے بعد علمائے امت اس امانت کے وارث ہیں، لوگ ان کے کردار کو دینی نظر سے دیکھتے اور دیکھنا پسند کرتے ہیں، تو چاہیے کہ طلبہ دین اور علمائے شریعت صحیح سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا معمول بنائیں تاکہ لوگوں کو صحیح عملی نمونہ ملے اور اس کا اجر اللہ عزوجل ہی کے ہاں ملنے والا ہے۔
➋ عام مسلمانوں کے بھی ذمے ہے کہ مسائل و اعمال میں قرآن و سنت صحیحہ کی دلیل طلب کریں کیونکہ علماء کسی صورت بھی معصوم نہیں ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1130   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.