الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
12. باب صَلاَةِ الضُّحَى
12. باب: نماز الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔
Chapter: The Duha Prayer.
حدیث نمبر: 1285
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن منيع، عن عباد بن عباد. ح حدثنا مسدد، حدثنا حماد بن زيد المعنى، عن واصل، عن يحيى بن عقيل، عن يحيى بن يعمر، عن ابي ذر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" يصبح على كل سلامى من ابن آدم صدقة تسليمه على من لقي صدقة، وامره بالمعروف صدقة، ونهيه عن المنكر صدقة، وإماطته الاذى عن الطريق صدقة، وبضعة اهله صدقة، ويجزئ من ذلك كله ركعتان من الضحى". قال ابو داود: وحديث عباد اتم، ولم يذكر مسدد الامر والنهي، زاد في حديثه، وقال: كذا وكذا، وزاد ابن منيع في حديثه، قالوا: يا رسول الله، احدنا يقضي شهوته وتكون له صدقة؟ قال:" ارايت لو وضعها في غير حلها الم يكن ياثم؟".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبَّادٍ. ح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ الْمَعْنَى، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عُقَيْلٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنَ ابْنِ آدَمَ صَدَقَةٌ تَسْلِيمُهُ عَلَى مَنْ لَقِيَ صَدَقَةٌ، وَأَمْرُهُ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ، وَنَهْيُهُ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ، وَإِمَاطَتُهُ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ، وَبُضْعَةُ أَهْلِهِ صَدَقَةٌ، وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ كُلِّهِ رَكْعَتَانِ مِنَ الضُّحَى". قَالَ أَبُو دَاوُد: وَحَدِيثُ عَبَّادٍ أَتَمُّ، وَلَمْ يَذْكُرْ مُسَدَّدٌ الْأَمْرَ وَالنَّهْيَ، زَادَ فِي حَدِيثِهِ، وَقَالَ: كَذَا وَكَذَا، وَزَادَ ابْنُ مَنِيعٍ فِي حَدِيثِهِ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَدُنَا يَقْضِي شَهْوَتَهُ وَتَكُونُ لَهُ صَدَقَةٌ؟ قَالَ:" أَرَأَيْتَ لَوْ وَضَعَهَا فِي غَيْرِ حِلِّهَا أَلَمْ يَكُنْ يَأْثَمُ؟".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم کے ہر جوڑ پر صبح ہوتے ہی (بطور شکرانے کے) ایک صدقہ ہوتا ہے، اب اگر وہ کسی ملنے والے کو سلام کرے تو یہ ایک صدقہ ہے، کسی کو بھلائی کا حکم دے تو یہ بھی صدقہ ہے، برائی سے روکے یہ بھی صدقہ ہے، راستے سے کسی تکلیف دہ چیز کو ہٹا دے تو یہ بھی صدقہ ہے، اپنی بیوی سے صحبت کرے تو یہ بھی صدقہ ہے البتہ ان سب کے بجائے اگر دو رکعت نماز چاشت کے وقت پڑھ لے تو یہ ان سب کی طرف سے کافی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: عباد کی روایت زیادہ کامل ہے اور مسدد نے امر و نہی کا ذکر نہیں کیا ہے، ان کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ فلاں اور فلاں چیز بھی صدقہ ہے اور ابن منیع کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! ہم میں سے ایک شخص اپنی (بیوی سے) شہوت پوری کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے؟ آپ نے فرمایا: (کیوں نہیں) اگر وہ کسی حرام جگہ میں شہوت پوری کرتا تو کیا وہ گنہگار نہ ہوتا ۲؎؟۔‏‏‏‏

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 13 (720)، (تحفة الأشراف: 11928)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/167، 168) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: نماز الضحیٰ کی رکعتوں کی تعدادکے سلسلہ میں روایتوں میں اختلاف ہے، دو، چار، آٹھ اور بارہ تک کا ذکر ہے اس سلسلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ روایتوں کے اختلاف کو گنجائش پر محمول کیا جائے، اور جتنی جس کو توفیق ملے پڑھے، اس فرق کے ساتھ کہ آٹھ رکعت تک کا ذکر فعلی حدیثوں میں ہے اور بارہ کا ذکر قولی حدیث میں ہے، بعض نے اسے بدعت کہا ہے، لیکن بدعت کہنا غلط ہے، متعدد احادیث سے اس کا مسنون ہونا ثابت ہے، تفصیل کے لئے دیکھئے (مصنف ابن ابی شیبہ۲/۴۰۵) اکثر علما کے نزدیک چاشت اور اشراق کی نماز ایک ہی ہے، جو سورج کے ایک یا دو نیزے کے برابر اوپر چڑھ آنے پر پڑھی جاتی ہے، اور بعض لوگوں نے کہا ہے کہ چاشت کی نماز اشراق کے بعد پڑھی جاتی ہے۔
۲؎: یعنی جب حرام جگہ سے شہوت پوری کرنے پر گنہگار ہو گا تو حلال جگہ سے پوری کرنے پر اجر و ثواب کا مستحق کیوں نہ ہو گا۔

Narrated Abu Dharr: The Prophet ﷺ as saying: In the morning alms are due for every bone in man's body. His salutation to everyone he meets is alms, his enjoining good is alms, his forbidding what is evil is alms, the removal of harmful thing from the way is alms, to have sexual intercourse with one's wife if alms, and two rak'ahs which one prays in the Duha serve instead of that. Abu Dawud said: The tradition narrated by 'Abbad is more perfect (than the version narrated by Musaddad). Musaddad did not mention in his version "the command (of good) and the prohibition (of evil)". Instead, he added in his version saying: "Such and such. " Ibn Ma'na added in his version: "They (the people) said: Messenger of Allah, how is that one of us fulfills his desire and still there are alms for him (i. e. is rewarded)? He replied: What do you think if you had unlawful sexual intercourse, would he not have been a sinner ?
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1280


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
انظر الحديث الآتي (1286، 5243)
   صحيح مسلم2329جندب بن عبد اللهبكل تسبيحة صدقة كل تكبيرة صدقة كل تحميدة صدقة كل تهليلة صدقة أمر بالمعروف صدقة نهي عن منكر صدقة في بضع أحدكم صدقة
   صحيح مسلم1671جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من أحدكم صدقة كل تسبيحة صدقة كل تحميدة صدقة كل تهليلة صدقة كل تكبيرة صدقة أمر بالمعروف صدقة نهي عن المنكر صدقة يجزئ من ذلك ركعتان يركعهما من الضحى
   سنن أبي داود1285جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من ابن آدم صدقة تسليمه على من لقي صدقة أمره بالمعروف صدقة نهيه عن المنكر صدقة إماطته الأذى عن الطريق صدقة بضعة أهله صدقة يجزئ من ذلك كله ركعتان من الضحى
   سنن أبي داود1286جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من أحدكم في كل يوم صدقة له بكل صلاة صدقة صيام صدقة حج صدقة تسبيح صدقة تكبير صدقة تحميد صدقة يجزئ أحدكم من ذلك ركعتا الضحى
   سنن أبي داود5243جندب بن عبد اللهيصبح على كل سلامى من ابن آدم صدقة تسليمه على من لقي صدقة أمره بالمعروف صدقة نهيه عن المنكر صدقة إماطته الأذى عن الطريق صدقة بضعته أهله صدقة أرأيت لو وضعها في غير حقها أكان يأثم يجزئ من ذلك كله ركعتان من الضحى
   سلسله احاديث صحيحه486جندب بن عبد الله يصبح على كل سلامى من احدكم صدقة، فكل تسبيحة صدقة
   المعجم الصغير للطبراني265جندب بن عبد الله على كل سلامى من بني آدم فى كل يوم صدقة ، ويجزى من ذلك كله ركعة الضحى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1285  
´نماز الضحیٰ (چاشت کی نماز) کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم کے ہر جوڑ پر صبح ہوتے ہی (بطور شکرانے کے) ایک صدقہ ہوتا ہے، اب اگر وہ کسی ملنے والے کو سلام کرے تو یہ ایک صدقہ ہے، کسی کو بھلائی کا حکم دے تو یہ بھی صدقہ ہے، برائی سے روکے یہ بھی صدقہ ہے، راستے سے کسی تکلیف دہ چیز کو ہٹا دے تو یہ بھی صدقہ ہے، اپنی بیوی سے صحبت کرے تو یہ بھی صدقہ ہے البتہ ان سب کے بجائے اگر دو رکعت نماز چاشت کے وقت پڑھ لے تو یہ ان سب کی طرف سے کافی ہے ۱؎۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: عباد کی روایت زیادہ کامل ہے اور مسدد نے امر و نہی کا ذکر نہیں کیا ہے، ان کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ فلاں اور فلاں چیز بھی صدقہ ہے اور ابن منیع کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! ہم میں سے ایک شخص اپنی (بیوی سے) شہوت پوری کرتا ہے تو یہ بھی اس کے لیے صدقہ ہے؟ آپ نے فرمایا: (کیوں نہیں) اگر وہ کسی حرام جگہ میں شہوت پوری کرتا تو کیا وہ گنہگار نہ ہوتا ۲؎؟۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1285]
1285۔ اردو حاشیہ:
سورج طلوع ہوتے ہی جو نماز پڑھی جائے وہ اشراق اور جو سورج کے قدرے بلند ہونے پر پڑھی جائے ضحیٰ (چاشت) کہلاتی ہے، حقیقت میں یہ ایک ہی نماز ہے، اس کی کم از کم دو اور زیادہ سے زیادہ آٹھ رکعات ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1285   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.