الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Voluntary Prayers
15. باب رَكْعَتَىِ الْمَغْرِبِ أَيْنَ تُصَلَّيَانِ
15. باب: مغرب کی دو رکعت سنت کہاں پڑھی جائے؟
Chapter: Where Should The Two Rak’ahs Of Maghrib Be Prayed?
حدیث نمبر: 1300
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو بكر بن ابي الاسود، حدثني ابو مطرف محمد بن ابي الوزير، حدثنا محمد بن موسى الفطري، عن سعد بن إسحاق بن كعب بن عجرة، عن ابيه، عن جده، ان النبي صلى الله عليه وسلم اتى مسجد بني عبد الاشهل، فصلى فيه المغرب، فلما قضوا صلاتهم رآهم يسبحون بعدها، فقال:" هذه صلاة البيوت".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ، حَدَّثَنِي أَبُو مُطَرِّفٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْفِطْرِيُّ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى مَسْجِدَ بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَلِ، فَصَلَّى فِيهِ الْمَغْرِبَ، فَلَمَّا قَضَوْا صَلَاتَهُمْ رَآهُمْ يُسَبِّحُونَ بَعْدَهَا، فَقَالَ:" هَذِهِ صَلَاةُ الْبُيُوتِ".
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو عبدالاشہل کی مسجد میں آئے اور اس میں مغرب ادا کی، جب لوگ نماز پڑھ چکے تو آپ نے ان کو دیکھا کہ نفل پڑھ رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو گھروں کی نماز ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الصلاة 307 (الجمعة 71) (604)، سنن النسائی/قیام اللیل 1 (1601)، (تحفة الأشراف: 11107) (حسن)» ‏‏‏‏

Narrated Kab ibn Ujrah: The Prophet ﷺ came to the mosque of Banu AbdulAshhal. He prayed the sunset prayer there. When they finished the prayer, he saw them praying the supererogatory prayer after it. He said: This is the prayer to be offered in the houses.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1295


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1182)
أخرجه الترمذي (604 وسنده حسن) والنسائي (1601 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (1201 وسنده حسن) إسحاق بن كعب بن عجرة: حسن الحديث علي الراجح
   سنن النسائى الصغرى1601كعب بن عجرةعليكم بهذه الصلاة في البيوت
   جامع الترمذي604كعب بن عجرةعليكم بهذه الصلاة في البيوت
   سنن أبي داود1300كعب بن عجرةهذه صلاة البيوت

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 604  
´مغرب کے بعد کی نماز گھر میں پڑھنا افضل ہے۔`
کعب بن عجرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عبدالاشہل کی مسجد میں مغرب پڑھی، کچھ لوگ نفل پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ اس نماز کو گھروں میں پڑھنے کو لازم پکڑو۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/أبواب السفر/حدیث: 604]
اردو حاشہ:
1؎:
نبی اکرم ﷺ کے فرمان کے مطابق عام طور پر سنن و نوافل گھر ہی پڑھنا افضل ہے،
ہاں جائز ہے کہ مسجد میں پڑھ لے،
اور اس زمانہ میں تو مسجد ہی میں پڑھنا اچھا ہے کیونکہ اکثر گھروں میں نماز کا انتظام نہیں ہے،
آدمی گھر پہنچتے ہی بعض مسائل سے دوچار ہو کر نماز بھول جاتا ہے،
وغیرہ وغیرہ،
بالکل نہ پڑھنے سے تو بہتر ہے کہ مسجد ہی میں پڑھے،
ہاں اگر کسی کو اپنے پر پوری قدرت ہو تو ضرور گھر ہی میں پڑھے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 604   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1300  
´مغرب کی دو رکعت سنت کہاں پڑھی جائے؟`
کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو عبدالاشہل کی مسجد میں آئے اور اس میں مغرب ادا کی، جب لوگ نماز پڑھ چکے تو آپ نے ان کو دیکھا کہ نفل پڑھ رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو گھروں کی نماز ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب التطوع /حدیث: 1300]
1300۔ اردو حاشیہ:
مستحب یہی ہے کہ مغرب کی سنتیں یا اس کے بعد دیگر نوافل گھروں میں پڑھے جائیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1300   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.