الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: سجدہ تلاوت کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat): Prostration while reciting the Quran
8. باب فِيمَنْ يَقْرَأُ السَّجْدَةَ بَعْدَ الصُّبْحِ
8. باب: جو شخص فجر کے بعد سجدہ والی آیت پڑھے تو وہ کب سجدہ کرے؟
Chapter: One Who Recites A Verse Of Prostration After Subh.
حدیث نمبر: 1415
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبد الله بن الصباح العطار، حدثنا ابو بحر، حدثنا ثابت بن عمارة، حدثنا ابو تميمة الهجيمي، قال: لما بعثنا الركب، قال ابو داود: يعني إلى المدينة، قال: كنت اقص بعد صلاة الصبح، فاسجد، فنهاني ابن عمر فلم انته ثلاث مرار، ثم عاد، فقال:" إني صليت خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، ومع ابي بكر، وعمر، وعثمان رضي الله عنهم فلم يسجدوا حتى تطلع الشمس".
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا أَبُو بَحْرٍ، حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ عُمَارَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيُّ، قَالَ: لَمَّا بَعَثْنَا الرَّكْبَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي إِلَى الْمَدِينَةِ، قَالَ: كُنْتُ أَقُصُّ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ، فَأَسْجُدُ، فَنَهَانِي ابْنُ عُمَرَ فَلَمْ أَنْتَهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ، ثُمَّ عَادَ، فَقَالَ:" إِنِّي صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فَلَمْ يَسْجُدُوا حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ".
ابوتمیمہ طریف بن مجالد ہجیمی کہتے ہیں کہ جب ہم قافلہ کے ساتھ مدینہ آئے تو میں فجر کے بعد وعظ کہا کرتا تھا، اور (سجدہ کی آیت پڑھنے کے بعد) سجدہ کرتا تھا تو مجھے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس سے تین مرتبہ منع کیا، لیکن میں باز نہیں آیا، آپ نے پھر کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے پیچھے نماز پڑھی لیکن کسی نے سجدہ نہیں کیا یہاں تک کہ سورج نکل آیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:7110)، وقد أخرجہ: (حم (2/24، 106) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابوبحر عبدالرحمن بن عثمان ضعیف ہیں)

Narrated Abu Tamimah al-Hujaymi: When we came to Madina accompanying the caravan, I used to preach after the dawn prayer, and prostrate on account of the recitation of the Quran. Ibn Umar prohibited me three times, but I did not cease doing that. He then repeated (his prohibition) saying: I prayed behind the Messenger of Allah ﷺ, Abu Bakr, Umar and Uthman, they would not prostrate (on account of the recitation of the Quran) till the sun had risen.
USC-MSA web (English) Reference: Book 7 , Number 1410


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو بحر عبد الرحمٰن بن عثمان ضعيف (تق: 3943) ضعفه الجمھور
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 57
   صحيح البخاري3272عبد الله بن عمرإذا طلع حاجب الشمس فدعوا الصلاة حتى تبرز إذا غاب حاجب الشمس فدعوا الصلاة حتى تغيب لا تحينوا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها فإنها تطلع بين قرني شيطان
   صحيح البخاري583عبد الله بن عمرإذا طلع حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى ترتفع إذا غاب حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تغيب
   صحيح البخاري589عبد الله بن عمرلا أنهى أحدا يصلي بليل ولا نهار ما شاء غير أن لا تحروا طلوع الشمس ولا غروبها
   صحيح البخاري585عبد الله بن عمرلا يتحرى أحدكم فيصلي عند طلوع الشمس ولا عند غروبها
   صحيح البخاري582عبد الله بن عمرلا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها
   صحيح البخاري1629عبد الله بن عمرينهى عن الصلاة عند طلوع الشمس وعند غروبها
   صحيح مسلم1925عبد الله بن عمرلا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها فإنها تطلع بقرني شيطان
   صحيح مسلم1924عبد الله بن عمرلا يتحرى أحدكم فيصلي عند طلوع الشمس ولا عند غروبها
   صحيح مسلم1926عبد الله بن عمرإذا بدا حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تبرز إذا غاب حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تغيب
   سنن أبي داود1415عبد الله بن عمرلم يسجدوا حتى تطلع الشمس
   سنن النسائى الصغرى572عبد الله بن عمرإذا طلع حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تشرق إذا غاب حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تغرب
   سنن النسائى الصغرى564عبد الله بن عمرلا يتحر أحدكم فيصلي عند طلوع الشمس وعند غروبها
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم198عبد الله بن عمرلا يتحرى احدكم فيصلي عند طلوع الشمس ولا عند غروبها
   مسندالحميدي681عبد الله بن عمرلا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس، ولا غروبها

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 198  
´عصر کے بعد اور طلوع آفتاب تک نماز کی ممانعت`
«. . . وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا يتحرى احدكم فيصلي عند طلوع الشمس ولا عند غروبها . . .»
. . . سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی جان بوجھ کر طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت (نفل) نماز پڑھنے کی کوشش نہ کرے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 198]

تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 585، ومسلم 828، من حديث مالك به]
تفقہ:
① سورج کے طلوع اور غروب ہونے کے وقت بغیر سبب والی نفل نماز منع ہے۔
② مزید فقہی فوائد کے لئے دیکھئے حدیثِ سابق: 96
③ جو لوگ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت (نفل) نماز پڑھتے تو انھیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ مارتے تھے۔ ديكهئے: [الموطا 221/1 ح 518 وسنده صحيح]
④ فرض نمازیں، کفایہ ہوں یا عین اور مسنون نمازیں ان ممنوعہ اوقات میں (دوسرے دلائل کی رو سے) جائز ہیں۔ دیکھئے التمہید [130/14]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 196   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 564  
´سورج نکلتے وقت نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی سورج نکلتے یا ڈوبتے وقت نماز پڑھنے کا قصد نہ کرے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 564]
564 ۔ اردو حاشیہ: گویا ان اوقات میں قصداً نماز شروع کرنا درست نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص پہلے سے نماز پڑھ رہا ہے، اسی دوران میں سورج طلوع ہو جائے یا غروب ہو جائے یا سر پر آجائے تو نماز فاسد نہ ہو گی، وہ نماز جاری رکھے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 564   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 572  
´عصر کے بعد نماز کی ممانعت کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سورج کا کنارہ نکل آئے تو نماز کو مؤخر کرو، یہاں تک کہ وہ روشن ہو جائے، اور جب سورج کا کنارہ ڈوب جائے تو نماز کو مؤخر کرو یہاں تک کہ وہ ڈوب جائے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 572]
572 ۔ اردو حاشیہ: کسی وجہ اور سبب کے بغیر عین طلوع اور غروب کے وقت نماز شروع کرنا درست نہیں ہے، ہاں! اگر پہلے سے پڑھ رہا ہے تو جاری رکھے جیسے کہ احادیث: 551تا559 میں ذکر ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 572   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1415  
´جو شخص فجر کے بعد سجدہ والی آیت پڑھے تو وہ کب سجدہ کرے؟`
ابوتمیمہ طریف بن مجالد ہجیمی کہتے ہیں کہ جب ہم قافلہ کے ساتھ مدینہ آئے تو میں فجر کے بعد وعظ کہا کرتا تھا، اور (سجدہ کی آیت پڑھنے کے بعد) سجدہ کرتا تھا تو مجھے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے اس سے تین مرتبہ منع کیا، لیکن میں باز نہیں آیا، آپ نے پھر کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کے پیچھے نماز پڑھی لیکن کسی نے سجدہ نہیں کیا یہاں تک کہ سورج نکل آیا۔ [سنن ابي داود/كتاب سجود القرآن /حدیث: 1415]
1415. اردو حاشیہ: یہ حدیث ضعیف ہے۔ اس لئے اوقات مکروہ میں نماز تو یقینا ً ناجائز ہے۔ مگر سجدہ تلاوت نماز نہیں ہے۔ بنا بریں اوقات مکروہہ میں سجدہ تلاوت جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1415   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.