الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
12. باب التَّلْبِيدِ
12. باب: سر کے بال کی تلبید (یعنی گوند وغیرہ سے جما لینے) کا بیان۔
Chapter: Talbid (Matting The Hair).
حدیث نمبر: 1748
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عبيد الله بن عمر، حدثنا عبد الاعلى، حدثنا محمد بن إسحاق، عن نافع، عن ابن عمر، ان النبي صلى الله عليه وسلم" لبد راسه بالعسل".
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَبَّدَ رَأْسَهُ بِالْعَسَلِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر کے بال شہد سے جمائے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8414) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ابن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے)

Ibn Umar said: The Prophet ﷺ matted his hair with honey.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1744


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن إسحاق عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 69
   سنن أبي داود1748عبد الله بن عمرلبد رأسه بالعسل

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1748  
´سر کے بال کی تلبید (یعنی گوند وغیرہ سے جما لینے) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر کے بال شہد سے جمائے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1748]
1748. اردو حاشیہ: «عسل» ‏‏‏‏ عین اور سین غیر منقوط کے فتحہ کے ساتھ معروف معنی شہد ہے مگر ایک قسم کی گوندل کو بھی «عسل» ‏‏‏‏ کہاجاتا ہے۔لسان العرب میں ہے۔ «العرب تسمي صمغ العرقط عسلا لحلاوته» اہل عرب عرفط کی گوند کو بھی عسل کہتے ہیں کیونکہ اس میں مٹھاس ہوتی ہے۔ اگر یہ کلمہ غین منقوط کے کسرہ اور سین کے سکون کے ساتھ ہو تو اس کےمعنی ہیں۔ ہر وہ چیز جس سے انسان بالعموم غسل کرتا ہے۔شارحین اس سے مراد خطمی لیتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1748   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.