الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
14. باب فِي هَدْىِ الْبَقَرِ
14. باب: گائے بیل کی ہدی کا بیان۔
Chapter: On Sacrificial Cows.
حدیث نمبر: 1751
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عمرو بن عثمان، ومحمد بن مهران الرازي، قالا: حدثنا الوليد، عن الاوزاعي، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" ذبح عمن اعتمر من نسائه بقرة بينهن".
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ذَبَحَ عَمَّنْ اعْتَمَرَ مِنْ نِسَائِهِ بَقَرَةً بَيْنَهُنَّ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ان تمام ازواج مطہرات کی طرف سے جنہوں نے عمرہ کیا تھا (حجۃ الوداع کے موقعہ پر) ایک گائے ذبح کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الأضاحي 5 (3133)، سنن النسائی/الکبری /الحج (4128)، (تحفة الأشراف: 15386) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: The Messenger of Allah ﷺ sacrificed a cow for his wives who had performed Umrah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1747


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن ماجه (3133)
يحيي بن أبي كثير مدلس وعنعن
وحديث البخاري (1709) و مسلم (125 / 1211،1319) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 69
   سنن أبي داود1751عبد الرحمن بن صخرذبح عمن اعتمر من نسائه بقرة بينهن
   سنن ابن ماجه3133عبد الرحمن بن صخرذبح رسول الله عمن اعتمر من نسائه في حجة الوداع بقرة بينهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3133  
´اونٹ اور گائے کی قربانی کتنے لوگوں کی طرف سے کافی ہو گی؟`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں اپنی ان ساری بیویوں کی طرف سے جنہوں نے حجۃالوداع میں عمرہ کیا تھا، ایک ہی گائے ذبح کی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كِتَابُ الْأَضَاحِي/حدیث: 3133]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قرار دیتے ہوئے ہمارے فاضل محقق نے کہا ہے کہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔ دیکھیے: تحقیق و تخریج حدیث ہذا۔
علاوہ ازیں دیگر محققین نے اسے صحیح قراردیا ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بناپر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (ضعيف سنن أبي داؤد (مفصل)
للألباني رقم: 1537وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم: 3133)

   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3133   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.