الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
The Rites of Hajj (Kitab Al-Manasik Wal-Hajj)
42. باب فِي الْجَرَادِ لِلْمُحْرِمِ
42. باب: محرم کے لیے ٹڈی کا شکار جائز ہے۔
Chapter: Regarding Eating Of Locuts By A Muhrim.
حدیث نمبر: 1855
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ميمون بن جابان، عن ابي رافع، عن كعب، قال:" الجراد من صيد البحر".
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ جَابَانَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ كَعْبٍ، قَالَ:" الْجَرَادُ مِنْ صَيْدِ الْبَحْرِ".
کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ٹڈیاں سمندر کے شکار میں سے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14675، 19238) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی میمون ضعیف ہیں)

Kaab said “Locusts are counted along with the game of the sea. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1851


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
ميمون بن جابان وثقه العجلي وابن حبان والذهبي في الكاشف فحديثه لا ينزل عن درجة الحسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1855  
´محرم کے لیے ٹڈی کا شکار جائز ہے۔`
کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ٹڈیاں سمندر کے شکار میں سے ہیں۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1855]
1855. اردو حاشیہ: ان میں سے پہلی روایت اور کعب احبار کے قول کو ہمارے فاضل محقق نے حسن قرار دیا ہے۔لیکن دیگر آئمہ کے نزدیک یہ تینوں روایات ضعیف ہیں۔میمون بن جابان کی توثیق مختلف فیہ ہے۔اس لئے ان کاضعیف ہونا ہی راحج ہے۔ خیال رہے کہ مشہور یہ ہے جیسا کہ موطا امام مالکرحمۃ اللہ علیہ میں کعب احبار رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول بیان کیا گیا ہے۔کہ ٹڈی د ر اصل مچھلیوں کی چھینک سے پیدا ہوتی ہے۔اورسال میں دو دفعہ ایسا ہوتا ہے۔ مگر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کی یہ بات تسلیم نہیں کی۔اور راحج یہی ہے کہ یہ زمین کابری جانور ہے اور اس کےشکار میں فدیہ ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1855   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.