الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
Divorce (Kitab Al-Talaq)
36. باب فِي عِدَّةِ الْمُطَلَّقَةِ
36. باب: مطلقہ عورت کی عدت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Waiting Period Of A Divorced Woman.
حدیث نمبر: 2281
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا سليمان بن عبد الحميد البهراني، حدثنا يحيى بن صالح، حدثنا إسماعيل بن عياش، حدثني عمرو بن مهاجر، عن ابيه، عن اسماء بنت يزيد بن السكن الانصارية،" انها طلقت على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ولم يكن للمطلقة عدة، فانزل الله عز وجل حين طلقت اسماء بالعدة للطلاق، فكانت اول من انزلت فيها العدة للمطلقات".
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ الْبَهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُهَاجِرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ بْنِ السَّكَنِ الْأَنْصَارِيَّةِ،" أَنَّهَا طُلِّقَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَكُنْ لِلْمُطَلَّقَةِ عِدَّةٌ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ حِينَ طُلِّقَتْ أَسْمَاءُ بِالْعِدَّةِ لِلطَّلَاقِ، فَكَانَتْ أَوَّلَ مَنْ أُنْزِلَتْ فِيهَا الْعِدَّةُ لِلْمُطَلَّقَاتِ".
اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں انہیں طلاق دے دی گئی، اس وقت مطلقہ کی کوئی عدت نہیں تھی تو اللہ تعالیٰ نے طلاق کی عدت کا حکم نازل فرمایا چنانچہ یہی پہلی خاتون ہیں جن کے متعلق مطلقہ عورتوں کی عدت کا حکم نازل ہوا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15778) (حسن)» ‏‏‏‏

Amr ibn Muhajir reported on the authority of his father: Asma, daughter of Yazid ibn as-Sakan al-Ansariyyah, was divorced in the time of the Messenger of Allah ﷺ. No waiting period was prescribed for a divorced woman (at that time). When Asma was divorced, Allah, the Exalted, sent down the injunction of waiting period for divorce. She is the first of the divorced women about whom the verse relating to waiting period was sent down.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2274


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن أبي داود2281أسماء بنت يزيدأنزل الله حين طلقت أسماء بالعدة للطلاق فكانت أول من أنزلت فيها العدة للمطلقات

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2281  
´مطلقہ عورت کی عدت کا بیان۔`
اسماء بنت یزید بن سکن انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں انہیں طلاق دے دی گئی، اس وقت مطلقہ کی کوئی عدت نہیں تھی تو اللہ تعالیٰ نے طلاق کی عدت کا حکم نازل فرمایا چنانچہ یہی پہلی خاتون ہیں جن کے متعلق مطلقہ عورتوں کی عدت کا حکم نازل ہوا۔ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2281]
فوائد ومسائل:
حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ کے متعلق آتا ہے کہ یہ حضرت معاذبن جبل رضی اللہ کی پھوپھی زاد تھیں۔
رسول اللہ ﷺسے بیعت کی تھی۔
عورتوں کی طرف سے رسول اللہ ﷺکے ہا ں پیغام بھی لے جایا کرتی تھیں انہوں نے غزوہ یرموک کے موقع پر اپنے خیمے کے بانس سے نو عدد رومیوں کو قتل کیا تھا. (افادات از.علامہ احمد محمد شاکر)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2281   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.