الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
65. باب رَبُّ الدَّابَّةِ أَحَقُّ بِصَدْرِهَا
65. باب: جانور کا مالک اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے۔
Chapter: The Owner Of The Animal Is More Entitled To Ride In The Front.
حدیث نمبر: 2572
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا احمد بن محمد بن ثابت المروزي، حدثني علي بن حسين، حدثني ابي، حدثني عبد الله بن بريدة، قال: سمعت ابي بريدة يقول: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم يمشي جاء رجل ومعه حمار فقال: يا رسول الله اركب وتاخر الرجل، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا انت احق بصدر دابتك مني إلا ان تجعله لي"، قال: فإني قد جعلته لك فركب.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي بُرَيْدَةَ يَقُولُ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي جَاءَ رَجُلٌ وَمَعَهُ حِمَارٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ ارْكَبْ وَتَأَخَّرَ الرَّجُلُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا أَنْتَ أَحَقُّ بِصَدْرِ دَابَّتِكَ مِنِّي إِلَّا أَنْ تَجْعَلَهُ لِي"، قَالَ: فَإِنِّي قَدْ جَعَلْتُهُ لَكَ فَرَكِبَ.
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چل رہے تھے کہ اسی دوران ایک آدمی آیا اور اس کے ساتھ ایک گدھا تھا، اس نے کہا: اللہ کے رسول سوار ہو جائیے اور وہ پیچھے سرک گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا مجھ سے زیادہ حقدار ہو، الا یہ کہ تم مجھے اس اگلے حصہ کا حقدار بنا دو، اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے آپ کو اس کا حقدار بنا دیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوار ہوئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأدب 25 (2773)، (تحفة الأشراف: 1961)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/353) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Buraydah ibn al-Hasib: While the Messenger of Allah ﷺ was walking a man who had an ass came to him and said: Messenger of Allah, ride; and the man moved to the back of the animal. The Messenger of Allah ﷺ said: No, you have more right to ride in front on your animal than me unless you grant that right to me. He said: I grant it to you. So he mounted.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2566


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (3918)
أخرجه الترمذي (2773 وسنده حسن)
   جامع الترمذي2773عامر بن الحصيبأنت أحق بصدر دابتك إلا أن تجعله لي قال قد جعلته لك فركب
   سنن أبي داود2572عامر بن الحصيبأنت أحق بصدر دابتك مني

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2773  
´آدمی اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حق رکھتا ہے۔`
بریدہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چلے جا رہے تھے کہ اسی دوران ایک شخص جس کے ساتھ گدھا تھا آپ کے پاس آیا۔ اور آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ سوار ہو جائیے، اور خود پیچھے ہٹ گیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اپنی سواری کے سینے پر یعنی آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہو الاّ یہ کہ تم مجھے اس کا حق دے دو۔ یہ سن کر فوراً اس نے کہا: میں نے اس کا حق آپ کو دے دیا۔ پھر آپ اس پر سوار ہو گئے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2773]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہﷺ کی شخصیت کس قدر متواضع تھی،
آپﷺ کسی دوسرے کے حق کو لینا پسند نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ وہ خود آپﷺ کو یہ حق دینے پرراضی نہ ہو جاتا،
یہ بھی معلوم ہوا کہ آپﷺ کی شخصیت میں ہمیشہ انصاف پسندی اور حق کا اظہار شامل تھا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2773   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2572  
´جانور کا مالک اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا زیادہ حقدار ہے۔`
بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چل رہے تھے کہ اسی دوران ایک آدمی آیا اور اس کے ساتھ ایک گدھا تھا، اس نے کہا: اللہ کے رسول سوار ہو جائیے اور وہ پیچھے سرک گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کا مجھ سے زیادہ حقدار ہو، الا یہ کہ تم مجھے اس اگلے حصہ کا حقدار بنا دو، اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے آپ کو اس کا حقدار بنا دیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوار ہوئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2572]
فوائد ومسائل:

کار، جیپ اور دیگر سواریوں میں فرنٹ سیٹ کا بھی یہی حکم ہے۔


نبی کریمﷺ ہر ہر موقع پر تعلیم وتربیت کو پیش نظر رکھتے اور یہ فریضہ سر انجام دیتے تھے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2572   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.