الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
80. باب فِي الدُّعَاءِ عِنْدَ الْوَدَاعِ
80. باب: الوداع (رخصت) کرتے وقت کی دعا کا بیان۔
Chapter: Regarding The Supplication During A Farewell.
حدیث نمبر: 2600
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا عبد الله بن داود، عن عبد العزيز بن عمر، عن إسماعيل بن جرير، عن قزعة، قال: قال لي ابن عمر: هلم اودعك كما ودعني رسول الله صلى الله عليه وسلم استودع الله دينك وامانتك وخواتيم عملك.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ قَزَعَةَ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ: هَلُمَّ أُوَدِّعْكَ كَمَا وَدَّعَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْتَوْدِعُ اللَّهَ دِينَكَ وَأَمَانَتَكَ وَخَوَاتِيمَ عَمَلِكَ.
قزعہ کہتے ہیں کہ مجھ سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: آؤ میں تمہیں اسی طرح رخصت کروں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے رخصت کیا تھا: «أستودع الله دينك وأمانتك وخواتيم عملك» میں تمہارے دین، تمہاری امانت اور تمہارے انجام کار کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 7378)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات 44 (3443)، سنن ابن ماجہ/الجھاد 24 (2826)، مسند احمد (2/7، 25، 38، 136) (صحیح)» ‏‏‏‏

Qaza’ah said Ibn Umar told me “Come, I see off you as the Messenger of Allah ﷺ saw me off. I entrust to Allaah your religion what you are responsible for and your final deeds. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2594


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (2435)
وله شواھد عند الترمذي (3443 وسنده حسن) وابن حبان (الإحسان: 2682 وسنده حسن)
   جامع الترمذي3442عبد الله بن عمراستودع الله دينك وأمانتك وآخر عملك
   جامع الترمذي3443عبد الله بن عمرأستودع الله دينك وأمانتك وخواتيم عملك
   سنن أبي داود2600عبد الله بن عمرأستودع الله دينك وأمانتك وخواتيم عملك
   سنن ابن ماجه2826عبد الله بن عمرأستودع الله دينك وأمانتك وخواتيم عملك

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2826  
´غازیوں کو الوداع کہنے (رخصت کرنے) کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی لشکر روانہ فرماتے تو جانے والے کے لیے اس طرح دعا کرتے، «أستودع الله دينك وأمانتك وخواتيم عملك» میں تیرے دین، تیری امانت، اور تیرے آخری اعمال کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2826]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیا ہے جبکہ محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے اور اس پر تفصیلی بحث کی ہے۔
محققین کی تفصیلی بحث سے تصحیح حدیث والی رائے ہی أقرب إلے الصواب معلوم ہوتی ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بناء پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحديثيه مسند الإمام أحمد: 121، 119/8)
والصحيحة للألباني رقم: 16 وسنن ابن ماجة بتحقيق الدكور بشار عواد رقم: 2826)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2826   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3442  
´کسی انسان کو الوداع (رخصت کرتے) وقت کیا پڑھے؟`
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی شخص کو رخصت کرتے تو اس کا ہاتھ پکڑتے ۱؎ اور اس کا ہاتھ اس وقت تک نہ چھوڑتے جب تک کہ وہ شخص خود ہی آپ کا ہاتھ نہ چھوڑ دیتا اور آپ کہتے: «استودع الله دينك وأمانتك وآخر عملك» میں تیرا دین، تیری امانت، ایمان اور تیری زندگی کا آخری عمل (سب) اللہ کی سپردگی و حوالگی میں دیتا ہوں۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3442]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سے رخصت کے وقت بھی مصافحہ ثابت ہوتا ہے،
معلوم نہیں لوگوں نے کہاں سے مشہورکر رکھا ہے کہ رخصت کے وقت مصافحہ ثابت نہیں۔

2؎:
میں تیرا دین،
تیری امانت،
ایمان اور تیری زندگی کا آخری عمل (سب) اللہ کی سپردگی و حوالگی میں دیتا ہوں۔

نوٹ:
(سند میں ابراہیم بن عبد الرحمن بن یزید مجہول راوی ہیں،
لیکن شواہد ومتابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح لغیرہ ہے،
ملاحظہ ہو:
الصحیحة رقم: 14، 16، 2485)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3442   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.