الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
179. باب فِي كِرَاءِ الْمَقَاسِمِ
179. باب: تقسیم کرنے والوں کی اجرت کا بیان۔
Chapter: Regarding Wages For The One Who Distributes The Spoils.
حدیث نمبر: 2784
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا عبد الله القعنبي، حدثنا عبد العزيز يعني ابن محمد عن شريك يعني ابن ابي نمر، عن عطاء بن يسار عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه، قال الرجل: يكون على الفئام من الناس فياخذ من حظ هذا وحظ هذا.
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ شَرِيكٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، قَالَ الرَّجُلُ: يَكُونُ عَلَى الْفِئَامِ مِنَ النَّاسِ فَيَأْخُذُ مِنْ حَظِّ هَذَا وَحَظِّ هَذَا.
عطاء بن یسار نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے، اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ایک شخص لوگوں کی مختلف جماعتوں پر مقرر ہوتا ہے تو وہ اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے اور اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 19092) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (یہ مرسل روایت ہے، عطاء تابعی ہیں)

Narrated Ata ibn Yasar: Ata reported a similar tradition (to No 2777) from the Prophet ﷺ. This version adds: a man is appointed on groups of people, and takes (wages) from the share of this, and from the share of this.
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2778


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ھذا حديث مرسل كما قال البغوي (شرح السنة 90/10 ح 2494)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 100

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2784  
´تقسیم کرنے والوں کی اجرت کا بیان۔`
عطاء بن یسار نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث روایت کی ہے، اس میں ہے کہ آپ نے فرمایا: ایک شخص لوگوں کی مختلف جماعتوں پر مقرر ہوتا ہے تو وہ اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے اور اس کے حصہ سے بھی لیتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2784]
فوائد ومسائل:
بلحاظ اسناد یہ روایات ضعیف ہیں۔
مگر بااعتبار معنی ومفہوم واضح ہے۔
کہ امیر اور ریئس کےلئے کسی طرح جائز نہیں کہ لوگوں کے حقوق تقسیم کرتے ہوئے ان سے کوئی چیز وصول کرے۔
البتہ کسی اور کو جو اس عمل کا زمہ دار نہ ہو اگر اس سے اس کام کےلئے کہا جائے۔
تو اسے حق حاصل ہے کہ کوئی مقدار معین کرکے لےلے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.