حدثنا هناد، عن ابن المبارك، عن زكريا، عن الشعبي، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لبن الدر يحلب بنفقته إذا كان مرهونا، والظهر يركب بنفقته إذا كان مرهونا، وعلى الذي يركب ويحلب النفقة"، قال ابو داود: وهو عندنا صحيح. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَبَنُ الدَّرِّ يُحْلَبُ بِنَفَقَتِهِ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَالظَّهْرُ يُرْكَبُ بِنَفَقَتِهِ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا، وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَحْلِبُ النَّفَقَةُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ عِنْدَنَا صَحِيحٌ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دودھ والا جانور جب گروی رکھا ہوا ہو تو اسے کھلانے پلانے کے بقدر دوہا جائے گا، اور سواری والا جانور رہن رکھا ہوا ہو تو کھلانے پلانے کے بقدر اس پر سواری کی جائے گی، اور جو سواری کرے اور دوہے اس پر اسے کھلانے پلانے کی ذمہ داری ہو گی“۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ہمارے نزدیک صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الرھن 4 (2511)، سنن الترمذی/البیوع 31 (1254)، سنن ابن ماجہ/الرہون 2 (2440)، (تحفة الأشراف: 13540)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/228، 472) (صحیح)»
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ as saying: The milk of milch camels may be drunk for payment when in pledge, and the animal may be ridden for payment when it is pledge; payment being made by the one who rides and the one who drinks. Abu Dawud said: In our opinion this is correct.
USC-MSA web (English) Reference: Book 23 , Number 3519
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3526
´گروی رکھنے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دودھ والا جانور جب گروی رکھا ہوا ہو تو اسے کھلانے پلانے کے بقدر دوہا جائے گا، اور سواری والا جانور رہن رکھا ہوا ہو تو کھلانے پلانے کے بقدر اس پر سواری کی جائے گی، اور جو سواری کرے اور دوہے اس پر اسے کھلانے پلانے کی ذمہ داری ہو گی۔“ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث ہمارے نزدیک صحیح ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3526]
فوائد ومسائل: فائدہ۔ رہن قبضے میں رکھنے والا جب جانور پر خرچ کرے گا۔ تو اس سے فائدہ بھی حاصل کرسکتا ہے۔ خواہ مالک نے اجازت دی ہو یا نہ دی ہو۔ لیکن یہ حکم صرف جانداروں کے بارے میں ہے۔ مکان۔ گاڑی۔ یا زمین وغیرہ میں یہ حکم جاری نہیں ہوگا۔ اگر کسی نے مکان گروی لیا ہو تو وہ اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔ اس لئے نہ کرایہ پر دے کر اس کا کرایہ کھائےنہ خود رہائش اختیار کرے۔ دونوں صورتوں میں کرایہ مالک مکان کو ادا کرے۔ مکان دکان کو جانور پر قیاس کرنا صحیح نہیں۔ (دیگرتفصیلات کتب فقہ میں دیکھی جایئں)
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3526