الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
21. باب فِي أَكْلِ اللَّحْمِ
21. باب: گوشت کھانے کا بیان۔
Chapter: Regarding eating meat.
حدیث نمبر: 3778
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا سعيد بن منصور، حدثنا ابو معشر، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنيع الاعاجم، وانهسوه فإنه اهنا وامرا"، قال ابو داود: وليس هو بالقوي.
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّكِّينِ فَإِنَّهُ مِنْ صَنِيعِ الْأَعَاجِمِ، وَانْهَسُوهُ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَلَيْسَ هُوَ بِالْقَوِيِّ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گوشت چھری سے کاٹ کر مت کھاؤ، کیونکہ یہ اہل عجم کا طریقہ ہے بلکہ اسے دانت سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ اس طرح زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17251) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابو معشر سندھی ضعیف ہیں)

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Messenger of Allah ﷺ said: Do not eat meat with a knife, for it is a foreign practice, but bite it, for it is more beneficial and wholesome. Abu Dawud said: This tradition is not strong.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3769


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو معشر نجيح: ضعيف (تقريب التهذيب: 7100)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 134
   سنن أبي داود3778عائشة بنت عبد اللهلا تقطعوا اللحم بالسكين فإنه من صنيع الأعاجم وانهسوه فإنه أهنأ وأمرأ

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3778  
´گوشت کھانے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: گوشت چھری سے کاٹ کر مت کھاؤ، کیونکہ یہ اہل عجم کا طریقہ ہے بلکہ اسے دانت سے نوچ کر کھاؤ کیونکہ اس طرح زیادہ لذیذ اور زود ہضم ہوتا ہے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ حدیث قوی نہیں ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3778]
فوائد ومسائل:
فائدہ: امام ابود ائود نے اس روایت کے ضعیف ہونے کا تذکرہ اس لئے بھی فرمایا کہ پتہ چل جائے کہ یہ روایت صحیحین اس روایت کے مقابلے میں نہیں آسکتی۔
جس میں چھری سے کاٹنے کا جواز ثابت ہوتا ہے۔
(عون المبعود) امام بخاری نے پانچ مختلف ابواب میں یہ حدیث بیان کی ہے۔
انہوں نے اس روایت سے چھری سے کاٹ کر گوشت کھانے کے جواز پر استدلال کیا ہے۔
دیکھئے۔
(فتح الباري، کتاب الوضو، باب من لم یتوضأ من لحم الشاة والسویق وکتاب الجهاد و السیر، باب ما یذکر في السکین)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3778   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.