الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل
Clothing (Kitab Al-Libas)
22. باب فِي الْهُدْبِ
22. باب: کپڑے کے جھالر کا بیان۔
Chapter: Regarding The Fringe (On Clothing).
حدیث نمبر: 4075
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا عبيد الله بن محمد القرشي، حدثنا حماد بن سلمة، اخبرنا يونس بن عبيد، عن عبيدة ابي خداش، عن ابي تميمة الهجيمي،عن جابر يعني ابن سليم، قال:" اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وهو محتب بشملة وقد وقع هدبها على قدميه".
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ عُبَيْدَةَ أَبِي خِدَاشٍ، عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ،عَنْ جَابِرٍ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمٍ، قَالَ:" أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْتَبٍ بِشَمْلَةٍ وَقَدْ وَقَعَ هُدْبُهَا عَلَى قَدَمَيْهِ".
جابر بن سلیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ بحالت احتباء ایک چادر میں لپٹے بیٹھے تھے اور اس کی جھالر آپ کے دونوں پیروں پر تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 2125)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/63) (ضعیف)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: When I came to the Prophet ﷺ, he was sitting with his hands round his knees wearing the cloak the fringe of which was over his feet.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4064


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبيدة أبو خداش:مجهول (تق: 4414)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 145
   سنن أبي داود4075جابر بن سليممحتب بشملة وقد وقع هدبها على قدميه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4075  
´کپڑے کے جھالر کا بیان۔`
جابر بن سلیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ بحالت احتباء ایک چادر میں لپٹے بیٹھے تھے اور اس کی جھالر آپ کے دونوں پیروں پر تھی۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4075]
فوائد ومسائل:
یہ روایت سنداضعیف ہے، تاہم کپڑے کے اطراف میں اگر کچھ دھاگے بطور زینت کے بڑھائے گئے ہوں اور انہیں خاص اندازمیں ٹانگا گیا ہو تو اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4075   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.