الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
70. باب فِي تَغْيِيرِ الاِسْمِ الْقَبِيحِ
70. باب: برے نام کو بدل دینے کا بیان۔
Chapter: Changing bad names.
حدیث نمبر: 4956
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا عبد الرزاق، عن معمر، عن الزهري، عن سعيد بن المسيب، عن ابيه، عن جده، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال له:" ما اسمك , قال: حزن , قال: انت سهل , قال: لا، السهل يوطا ويمتهن" , قال سعيد: فظننت انه سيصيبنا بعده حزونة، قال ابو داود: وغير النبي صلى الله عليه وسلم اسم العاص، وعزيز، وعتلة، وشيطان، والحكم، وغراب، وحباب، وشهاب، فسماه: هشاما، وسمى حربا: سلما، وسمى المضطجع: المنبعث، وارضا تسمى عفرة سماها: خضرة، وشعب الضلالة سماه: شعب الهدى، وبنو الزنية سماهم: بني الرشدة، وسمى بني مغوية: بني رشدة , قال ابو داود: تركت اسانيدها للاختصار.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لَهُ:" مَا اسْمُكَ , قَالَ: حَزْنٌ , قَالَ: أَنْتَ سَهْلٌ , قَالَ: لَا، السَّهْلُ يُوطَأُ وَيُمْتَهَنُ" , قَالَ سَعِيدٌ: فَظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُصِيبُنَا بَعْدَهُ حُزُونَةٌ، قَالَ أبو داود: وَغَيَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْمَ الْعَاصِ، وَعَزِيزٍ، وَعَتَلَةَ، وَشَيْطَانٍ، وَالْحَكَمِ، وَغُرَابٍ، وَحُباب، وَشِهَابٍ، فَسَمَّاهُ: هِشَامًا، وَسَمَّى حَرْبًا: سَلْمًا، وَسَمَّى الْمُضْطَجِعَ: الْمُنْبَعِثَ، وَأَرْضًا تُسَمَّى عَفِرَةَ سَمَّاهَا: خَضِرَةَ، وَشَعْبَ الضَّلَالَةِ سَمَّاهُ: شَعْبَ الْهُدَى، وَبَنُو الزِّنْيَةِ سَمَّاهُمْ: بَنِي الرِّشْدَةِ، وَسَمَّى بَنِي مُغْوِيَةَ: بَنِي رِشْدَةَ , قَالَ أبو داود: تَرَكْتُ أَسَانِيدَهَا لِلِاخْتِصَارِ.
سعید بن مسیب کے دادا (حزن رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: تمہارا نام کیا ہے؟ کہا: حزن ۱؎ آپ نے فرمایا: تم سہل ہو، انہوں نے کہا: نہیں، سہل روندا جانا اور ذلیل کیا جانا ہے، سعید کہتے ہیں: تو میں نے جانا کہ اس کے بعد ہم لوگوں کو دشواری پیش آئے گی (اس لیے کہ میرے دادا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا نام ناپسند کیا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عاص (گنہگار) عزیز (اللہ کا نام ہے)، عتلہ (سختی) شیطان، حکم (اللہ کی صفت ہے)، غراب (کوے کو کہتے ہیں اور اس کے معنی دوری اور غربت کے ہیں)، حباب (شیطان کا نام) اور شہاب (شیطان کو بھگانے والا ایک شعلہ ہے) کے نام بدل دیئے اور شہاب کا نام ہشام رکھ دیا، اور حرب (جنگ) کے بدلے سلم (امن) رکھا، مضطجع (لیٹنے والا) کے بدلے منبعث (اٹھنے والا) رکھا، اور جس زمین کا نام عفرۃ (بنجر اور غیر آباد) تھا، اس کا خضرہ (سرسبز و شاداب) رکھا، شعب الضلالۃ (گمراہی کی گھاٹی) کا نام شعب الہدی (ہدایت کی گھاٹی) رکھا، اور بنو زنیہ کا نام بنو رشدہ اور بنو مغویہ کا نام بنو رشدہ رکھ دیا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: میں نے اختصار کی غرض سے ان سب کی سندیں چھوڑ دی ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأداب 107 (6190)، 108 (6193)، (تحفة الأشراف: 3400)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/433) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: حزن کے معنی سخت اور دشوار گزار زمین کے ہیں اور سہل کے معنی: نرم اور عمدہ زمین کے ہیں حزن کی ضد۔

Saeed bin Musayyab told that his father said on the authority of his grandfather (Hazn): The Prophet ﷺ asked: What is your name? He replied: Hazn (rugged). He said: You are Sahl (smooth). He said: No, smooth is trodden upon and disgraced. Saeed said: I then thought that ruggedness would remain among us after it. Abu Dawud said: The Prophet ﷺ changed the names al-As, Aziz, Atalah, Shaytan, al-Hakam, Ghurab, Hubab, and Shihab and called him Hisham. He changed the name Harb (war) and called him Silm (peace). He changed the name al-Munba'ith (one who lies) and called him al-Mudtaji' (one who stands up). He changed the name of a land Afrah (barren) and called it Khadrah (green). He changed the name Shi'b ad-Dalalah (the mountain path of a stray), the name of a mountain path and called it Shi'b al-Huda (mountain path of guidance). He changed the name Banu az-Zinyah (children of fornication) and called them Banu ar-Rushdah (children of those who are on the right path), and changed the name Banu Mughwiyah (children of a woman who allures and goes astray), and called them Banu Rushdah (children of a woman who is on the right path). Abu Dawud said: I omitted the chains of these for the sake of brevity.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4938


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (6190)
مشكوة المصابيح (4776)
   صحيح البخاري6190مسيب بن حزنما اسمك قال حزن قال أنت سهل قال لا أغير اسما سمانيه أبي قال ابن المسيب فما زالت الحزونة فينا بعد
   سنن أبي داود4956مسيب بن حزنما اسمك قال حزن قال أنت سهل قال لا السهل يوطأ ويمتهن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4956  
´برے نام کو بدل دینے کا بیان۔`
سعید بن مسیب کے دادا (حزن رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: تمہارا نام کیا ہے؟ کہا: حزن ۱؎ آپ نے فرمایا: تم سہل ہو، انہوں نے کہا: نہیں، سہل روندا جانا اور ذلیل کیا جانا ہے، سعید کہتے ہیں: تو میں نے جانا کہ اس کے بعد ہم لوگوں کو دشواری پیش آئے گی (اس لیے کہ میرے دادا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بتایا ہوا نام ناپسند کیا تھا)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عاص (گنہگار) عزیز (اللہ کا نام ہے)، عتلہ (سختی) شیطان، حکم (اللہ کی صفت ہے)، غراب (کوے کو کہتے ہیں اور اس کے معنی دو۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4956]
فوائد ومسائل:
مذکورہ بالا ناموں کے معنی یہ ہیں: عاص نافرمانی کرنے والا، قبول نہ کرنے والا۔
عزیز عزت اور غلبے والا یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔
عتله سخت طبيعت۔
حکم عمدہ فیصلے کرنے والا۔
یہ اللہ عزوجل کا نام ہے۔
غراب کوے کو کہتے ہیں اور اس میں دوری اور فراق کے معنی بھی ہیں۔
کوا نجاستیں بھی کھاتا ہے۔
حباب شیطان کا نام ہے یا سانپ کا یا اس کی ایک قسم بھی ہے۔
شھاب آگ کے شعلے کو کہتے ہیں۔
حرب لڑائی یا بہت زیادہ لڑنے والا۔
سلم سلامتی اور صلح والا۔
مضطجع لیٹنے اور سونے والا۔
المُنبعث جاگنے اور اُٹھنے والا۔
عفرہ بنجر زمین۔
خَضِرہ سرسبز و شاداب زمین۔
شَعب الضلاله بھٹکا دینے والی گھاٹی۔
شَعب الھُدی سیدھی راہ والی گھاٹی۔
بنو الزنية بدکاروں کی اولاد۔
بنو الرُشدہ ہدایت یافتہ لوگوں کی اولاد۔
بنو مغویہ گمراہوں کی اولاد۔
امام بخاری ؒ کی روایت میں ہے: حزن نے کہا: نہیں میرے باپ نے جو نام رکھ دیا ہے وہ میں نہیں بدلتا۔
ابنِ مسیب ؒ کہتے ہیں چناچہ اس وجہ سے (کہ رسول اللہ ﷺ کی بات قبول نہیں کی گئی) ہم پر غمگینی کے اثرات نمایان رہے ہیں۔
وَ لاَ حولَ وَلاَ قُوَۃ إلاَباللہ۔
۔
دیکھئے: (صحیح البخاري، الأدب، باب اسم الحزن، حدیث: 6190)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4956   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.