الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
98. باب فِي الْعُطَاسِ
98. باب: چھینک کا بیان۔
Chapter: Regarding sneezing.
حدیث نمبر: 5029
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن ابن عجلان، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا عطس وضع يده، او ثوبه على فيه، وخفض او غض بها صوته" , شك يحيى.
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَطَسَ وَضَعَ يَدَهُ، أَوْ ثَوْبَهُ عَلَى فِيهِ، وَخَفَضَ أَوْ غَضَّ بِهَا صَوْتَهُ" , شَكَّ يَحْيَى.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چھینک آتی تھی تو اپنا ہاتھ یا اپنا کپڑا منہ پر رکھ لیتے اور آہستہ آواز سے چھینکتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأدب 6 (2745)، (تحفة الأشراف: 12581)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/439) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abu Hurairah: When the Messenger of Allah ﷺ sneezed, he placed his hand or a garment on his mouth, and lessened the noise. The transmitter Yahya is doubtful about the exact words khafada or ghadda (lessened).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5011


قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4738)
أخرجه الترمذي (2745 وسنده حسن) محمد بن عجلان صرح بالسماع عند أحمد (2/439)
   جامع الترمذي2745عبد الرحمن بن صخرإذا عطس غطى وجهه بيده وغض بها صوته
   سنن أبي داود5029عبد الرحمن بن صخرإذا عطس وضع يده على فيه وخفض بها صوته
   المعجم الصغير للطبراني658عبد الرحمن بن صخرإذا عطس خمر وجهه
   مسندالحميدي1191عبد الرحمن بن صخرأن رسول الله صلى الله عليه وسلم، كان إذا عطس خمر وجهه، وأخفى عطسته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2745  
´چھینکتے وقت آواز دھیمی کرنے اور منہ ڈھانپ لینے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چھینک آتی تھی تو اپنے ہاتھ سے یا اپنے کپڑے سے منہ ڈھانپ لیتے، اور اپنی آواز کو دھیمی کرتے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2745]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ چھینک آتے وقت دوسروں کا خیال رکھا جائے،
ایسا نہ ہو کہ ناک سے نکلے ہوئے ذرات دوسروں پر پڑیں،
اس لیے ہاتھ یا کپڑے منہ پر رکھ لینا چاہئے،
اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام نے تہذیب وشائستگی کے ساتھ ساتھ نظافت پر بھی زور دیا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2745   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5029  
´چھینک کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چھینک آتی تھی تو اپنا ہاتھ یا اپنا کپڑا منہ پر رکھ لیتے اور آہستہ آواز سے چھینکتے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 5029]
فوائد ومسائل:
بعض لوگ چھینک آنے پر جان بوجھ کرزور دے کر آواز نکالتے ہیں۔
جو خلاف ادب اور غیر مسنون ہے۔
اضطراری کیفیت ان شاء اللہ معاف ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5029   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.