الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
119. باب فِي رَدِّ الْوَسْوَسَةِ
119. باب: وسوسہ دور کرنے کا بیان۔
Chapter: Warding off waswasah.
حدیث نمبر: 5110
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا عباس بن عبد العظيم، حدثنا النضر بن محمد، حدثنا عكرمة يعني ابن عمار، قال: وحدثنا ابو زميل، قال: سالت ابن عباس، فقلت:" ما شيء اجده في صدري؟ قال: قلت؟ والله ما اتكلم به، قال: فقال لي: اشيء من شك؟ , قال: وضحك، قال: ما نجا من ذلك احد، قال: حتى انزل الله عز وجل: فإن كنت في شك مما انزلنا إليك فاسال الذين يقرءون الكتاب من قبلك سورة يونس آية 94 , قال: فقال لي: إذا وجدت في نفسك شيئا، فقل: هو الاول، والآخر، والظاهر، والباطن، وهو بكل شيء عليم".
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ، قَالَ: وحَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، فَقُلْتُ:" مَا شَيْءٌ أَجِدُهُ فِي صَدْرِي؟ قَالَ: قُلْتُ؟ وَاللَّهِ مَا أَتَكَلَّمُ بِهِ، قَالَ: فَقَالَ لِي: أَشَيْءٌ مِنْ شَكٍّ؟ , قَالَ: وَضَحِكَ، قَالَ: مَا نَجَا مِنْ ذَلِكَ أَحَدٌ، قَالَ: حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: فَإِنْ كُنْتَ فِي شَكٍّ مِمَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْكَ فَاسْأَلِ الَّذِينَ يَقْرَءُونَ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِكَ سورة يونس آية 94 , قال: فَقَالَ لي: إِذَا وَجَدْتَ فِي نَفْسِكَ شَيْئًا، فَقُلْ: هُوَ الْأَوَّلُ، وَالْآخِرُ، وَالظَّاهِرُ، وَالْبَاطِنُ، وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ".
ابوزمیل کہتے ہیں میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: میرے دل میں کیسی کھٹک ہو رہی ہے؟ انہوں نے کہا: کیا ہوا؟ میں نے کہا: قسم اللہ کی! میں اس کے متعلق کچھ نہ کہوں گا، تو انہوں نے مجھ سے کہا: کیا کوئی شک کی چیز ہے، یہ کہہ کر ہنسے اور بولے: اس سے تو کوئی نہیں بچا ہے، یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی  «فإن كنت في شك مما أنزلنا إليك فاسأل الذين يقرءون الكتاب» اگر تجھے اس کلام میں شک ہے جو ہم نے تجھ پر اتارا ہے تو ان لوگوں سے پوچھ لے جو تم سے پہلے اتاری ہوئی کتاب (توراۃ و انجیل) پڑھتے ہیں (یونس: ۹۴)، پھر انہوں نے مجھ سے کہا: جب تم اپنے دل میں اس قسم کا وسوسہ پاؤ تو «هو الأول والآخر والظاهر والباطن وهو بكل شىء عليم» وہی اول ہے اور وہی آخر وہی ظاہر ہے اور وہی باطن اور وہ ہر چیز کو بخوبی جاننے والا ہے۔ (الحدید: ۳)، پڑھ لیا کرو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5677) (حسن الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Abbas: Abu Zumayl said: I asked Ibn Abbas, saying: What is that I find in my breast? He asked: What is it? I replied: I swear by Allah, I cannot speak about it. He asked me: Is it something doubtful? and he laughed. He then said: No one could escape that, until Allah, the exalted, revealed: "If thou went in doubt as to what we have revealed unto thee, and ask those who have been reading the Book from before thee. " He said: If you find something in your heart, say: He is the first and the Last, the Evident and the Immanent, and He has full knowledge of all things.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5091


قال الشيخ الألباني: حسن الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5110  
´وسوسہ دور کرنے کا بیان۔`
ابوزمیل کہتے ہیں میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: میرے دل میں کیسی کھٹک ہو رہی ہے؟ انہوں نے کہا: کیا ہوا؟ میں نے کہا: قسم اللہ کی! میں اس کے متعلق کچھ نہ کہوں گا، تو انہوں نے مجھ سے کہا: کیا کوئی شک کی چیز ہے، یہ کہہ کر ہنسے اور بولے: اس سے تو کوئی نہیں بچا ہے، یہاں تک کہ اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل فرمائی «فإن كنت في شك مما أنزلنا إليك فاسأل الذين يقرءون الكتاب» اگر تجھے اس کلام میں شک ہے جو ہم نے تجھ پر اتارا ہے تو ان لوگوں سے پوچھ لے جو تم سے پہلے اتاری ہوئی کتاب (توراۃ و انجیل) پڑھتے ہیں (یونس: ۹۴)، پھر انہوں نے مجھ سے کہا: جب تم اپن۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5110]
فوائد ومسائل:

دل میں آنے والے برے خیالات کو وسوسہ اور نیک خیالات کو الہام کہا جاتا ہے۔


وسوسہ اگرچہ بشریت کے لوازم سے ہے۔
مگر انبیاء ؑ اس بات سے معصوم ہیں۔
کہ اس قسم کےخیالات ان ک دل میں گھر کر جایئں۔
یا شک وشبہ کی حد تک پہنچ جایئں بالخصوص نبی ﷺ کے معجزہ شق وشرح صدر کے علاوہ وہ حدیث جس میں ہے کہ آپ کا قرین بھی اسلام قبول کرچکا ہے۔
وہ آپ کو خیر کےعلاوہ کچھ نہیں سمجھاتا۔
(صحیح مسلم، صفات المنافقین، حدیث 2814) اس عصمت نبوت کی موید ہے۔


سورہ یونس مذکورہ آیت 94 میں لفظا تو نبیﷺ مخاطب ہیں۔
مگر درحقیقت دوسروں کو سنانا مقصود ہے۔
جیسے کہ بعد کی آیت نمبر 103 میں ہے۔
(قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِن كُنتُمْ فِي شَكٍّ مِّن دِينِي)(یونس۔
۔
۔
104)


شکوک واوہام کا علاج قرآن کریم اور احادیث نبویہ میں موجود ہے۔
ضروری ہے کہ انسان بارسوخ اصحاب علم سے استفادہ کرتا رہے، اگر اس مرض میں غفلت کی جائے تو یہ (شک) ترقی کرکے (امتراء) جدل اور (امتراء) ترقی کرکے تکذیب تک جا پہنچتا ہے۔
والعیاذ باللہ (تفسیر عثمانی سورہ یونس)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5110   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.