الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
122. باب فِي الْعَصَبِيَّةِ
122. باب: عصبیت (تعصب) کا بیان۔
Chapter: Regarding tribalism.
حدیث نمبر: 5120
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا احمد بن عمرو بن السرح، حدثنا ايوب بن سويد، عن اسامة بن زيد، انه سمع سعيد بن المسيب يحدث، عن سراقة بن مالك بن جعشم المدلجي، قال: خطبنا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" خيركم المدافع عن عشيرته ما لم ياثم" , قال ابو داود: ايوب بن سويد ضعيف.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يُحَدِّثُ، عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ الْمُدْلِجِيِّ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" خَيْرُكُمُ الْمُدَافِعُ عَنْ عَشِيرَتِهِ مَا لَمْ يَأْثَمْ" , قَالَ أَبُو دَاوُدَ: أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ ضَعِيفٌ.
سراقہ بن مالک بن جعشم مدلجی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب فرمایا تو کہا: تم میں بہتر وہ شخص ہے، جو اپنے خاندان کا دفاع کرے، جب تک کہ وہ (اس دفاع سے) کسی گناہ کا ارتکاب نہ کر رہا ہو۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ایوب بن سوید ضعیف ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3817) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (مؤلف نے سبب بیان کر دیا کہ ایوب بن سوید ضعیف ہیں)

Narrated Suraqah ibn Malik ibn Jusham al-Mudlaji: The Messenger of Allah ﷺ gave us an address and said: The best of you is the one who defends his tribe, so long as he commits no sin. Abu Dawud said: Abu Ayyub bin Suwaid is weak.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5101


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
أيوب بن سويد ضعيف علي الراجح انظر التحرير (615) وقال الھيثمي: ولكن ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 5/ 130)
وسعيد لم يسمع من سراقة رضي اللّٰه عنه (انظر عون المعبود 494/4)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 177
   سنن أبي داود5120سراقة بن مالكخيركم المدافع عن عشيرته ما لم يأثم
   المعجم الصغير للطبراني1172سراقة بن مالكخيركم المدافع عن عشيرته ما لم يأثم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5120  
´عصبیت (تعصب) کا بیان۔`
سراقہ بن مالک بن جعشم مدلجی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطاب فرمایا تو کہا: تم میں بہتر وہ شخص ہے، جو اپنے خاندان کا دفاع کرے، جب تک کہ وہ (اس دفاع سے) کسی گناہ کا ارتکاب نہ کر رہا ہو۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: ایوب بن سوید ضعیف ہیں۔ [سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5120]
فوائد ومسائل:
یہ ر وایت سنداضعیف ہے۔
تاہم گناہ اور ظلم کے کام میں اپنی قوم کا معاون بننا حرام ہے۔
اور یہی وہ تعصب ہے جس کی ممانعت آئی ہے۔
بلکہ صریح حکم ہے کہ (ۘوَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ) (المائدة۔
2)
نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرو اور گناہ اورزیادتی کے کاموں میں باہم تعاون مت کرو۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5120   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.