ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کسی کی بیوی یا غلام و لونڈی کو (اس کے شوہر یا مالک کے خلاف) ورغلائے تو وہ ہم میں سے نہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، وانظر حدیث رقم (2175)، (تحفة الأشراف: 14817) (صحیح)»
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5170
´غلام کو آقا کے خلاف ورغلانے کی مذمت کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کسی کی بیوی یا غلام و لونڈی کو (اس کے شوہر یا مالک کے خلاف) ورغلائے تو وہ ہم میں سے نہیں۔“[سنن ابي داود/أبواب النوم /حدیث: 5170]
فوائد ومسائل: کسی کے گھر میں یا کسی ادارے کے رواں دواں نظام میں فتنہ فساد ڈال دینا انتہائی گناہ کا کام ہے۔ رسول اللہ ﷺنے ایسے فتنہ انگیز شخص سے لاتعلقی کا اظہار فرمایا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 5170