الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: شکار کے بدلے کا بیان
The Book of Penalty For Hunting
11. بَابُ الْحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ:
11. باب: محرم کا پچھنا لگوانا کیسا ہے؟
(11) Chapter. Cupping (i.e., letting out of the blood medically) for a Muhrim.
حدیث نمبر: 1836
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سليمان بن بلال، عن علقمة بن ابي علقمة، عن عبد الرحمن الاعرج، عن ابن بحينة رضي الله عنه، قال:" احتجم النبي صلى الله عليه وسلم وهو محرم بلحي جمل في وسط راسه".حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" احْتَجَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ بِلَحْيِ جَمَلٍ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ".
ہم سے خالد بن مخلد نے بیان کیا، کہا کہ ان سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا، ان سے علقمہ بن ابی علقمہ نے، ان سے عبدالرحمٰن اعرج نے اور ان سے ابن بحینہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم محرم تھے اپنے سر کے بیچ میں مقام لحی جمل میں پچھنا لگوایا تھا۔

Narrated Ibn Buhaina: The Prophet, while in the state of Ihram, was cupped at the middle of his head at Liha-Jamal.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 29, Number 62

   صحيح البخاري1836عبد الله بن مالكاحتجم النبي وهو محرم بلحي جمل في وسط رأسه
   صحيح مسلم2886عبد الله بن مالكاحتجم بطريق مكة وهو محرم وسط رأسه
   سنن ابن ماجه3481عبد الله بن مالكاحتجم رسول الله بلحي جمل وهو محرم وسط رأسه
   سنن النسائى الصغرى2853عبد الله بن مالكاحتجم وسط رأسه وهو محرم بلحي جمل من طريق مكة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3481  
´حجامت (پچھنا لگوانے) کی جگہ کا بیان۔`
عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں مقام لحی جمل میں اپنے سر کے بیچ میں پچھنا لگوایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3481]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جسم کے کسی حصے میں درد ہو تو اس کا علاج سینگی سے کیا جاسکتا ہے۔

(2)
احرام کی حالت میں سر کے بال اتروانا منع ہے۔
لیکن بیماری کی صورت میں اتروا سکتا ہے۔
البتہ فدیہ دینا پڑے گا۔
جس کی مقدار ایک بکری کی قربانی، تین روزے رکھنا یا چھ مسکینوں کو آدھا آدھا صاع غلہ دینا ہے۔

(3)
رسول اللہ ﷺ کے اس موقع پر سینگی لگوانے کی وجہ درد شقیقہ تھی۔ (صحیح البخاري، طب، باب الحجم من الشقیقة والصداع، حدیث: 5700)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3481   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1836  
1836. حضرت ابن بحینہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے مقام لحیی جمل میں بحالت احرام سر کے درمیان سینگی لگوائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1836]
حدیث حاشیہ:
یہ مقام مکہ اور مدینہ کے بیچ میں ہے۔
اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ بوقت ضرورت محرم پچھنا لگوا سکتا ہے مروجہ اعمال جراحی کو بھی بوقت ضرورت شدید اسی پر قیاس کیا جاسکتا ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1836   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1836  
1836. حضرت ابن بحینہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے مقام لحیی جمل میں بحالت احرام سر کے درمیان سینگی لگوائی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1836]
حدیث حاشیہ:
(1)
امام بخاری ؒ نے قبل ازیں حضرت ابن عباس ؓ کے حوالے سے بیان کیا تھا کہ محرم آدمی پھول سونگھ سکتا ہے، آئینہ دیکھ سکتا ہے، دوا کے طور پر زیتون کا تیل اور گھی استعمال کر سکتا ہے۔
(صحیح البخاري، کتاب الحج، باب: 18) (2)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ احرام باندھنے والا بوقت ضرورت سینگی لگوا سکتا ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے سر مبارک میں تکلیف تھی اس بنا پر آپ نے سینگی لگوائی تھی۔
اگر سینگی لگوانے کے لیے سر منڈوانا پڑے تو فدیہ ضروری ہے۔
طبری نے روایت بیان کی ہے کہ اگر محرم کے سر پر زخم آ جائے تو وہ زخم کے اردگرد کے بال اتروا سکتا ہے اور اس پر دوا بھی لگائی جا سکتی ہے بشرطیکہ اس میں خوشبو نہ ہو، نیز محرم کے لیے خون نکلوانا، آپریشن کرانا، رگ کٹوانا اور دانت نکلوانا جائز ہے بشرطیکہ کسی حکم امتناعی، مثلا خوشبو لگانے وغیرہ کا مرتکب نہ ہو۔
(فتح الباري: 67/4) (3)
واضح رہے کہ لحی جمل مکے اور مدینے کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے جو مدینہ طیبہ کے قریب ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1836   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.