الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تیمم کے احکام و مسائل
Chapters: Dry Ablution
113. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الاِسْتِتَارِ عِنْدَ الْغُسْلِ
113. باب: غسل کے وقت پردہ کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 613
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا العباس بن عبد العظيم العنبري ، وابو حفص عمرو بن علي الفلاس ، ومجاهد بن موسى ، قالوا: حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا يحيى بن الوليد ، اخبرني محل بن خليفة ، حدثني ابو السمح ، قال:" كنت اخدم النبي صلى الله عليه وسلم فكان إذا اراد ان يغتسل، قال: ولني، فاوليه قفاي، وانشر الثوب فاستره به".
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ ، وَأَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ الْفَلَّاسُ ، وَمُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ ، أَخْبَرَنِي مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ ، حَدَّثَنِي أَبُو السَّمْحِ ، قَالَ:" كُنْتُ أَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ، قَالَ: وَلِّنِي، فَأُوَلِّيهِ قَفَايَ، وَأَنْشُرُ الثَّوْبَ فَأَسْتُرُهُ بِهِ".
ابوالسمح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا، جب آپ غسل کا ارادہ کرتے تو فرماتے: میری طرف پیٹھ کر لو تو میں پیٹھ آپ کی طرف کر لیتا، اور کپڑا پھیلا کر پردہ کر دیتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 137 (376)، سنن النسائی/الطہارة 143 (225)، (تحفة الأشراف: 12051) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Samh said: "I used to serve the Prophet, and when he wanted to take a bath he would say: 'Turn your back to me.' So I would turn my back and hung up a cloth, and concealed him with it."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن ابن ماجه613إيادإذا أراد أن يغتسل قال ولني فأوليه قفاي وأنشر الثوب فأستره به
   سنن النسائى الصغرى225إيادولني قفاك فأوليه قفاي فأستره به

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 225  
´غسل کرتے وقت پردہ کرنے کا بیان۔`
ابو سمح (ایاد) رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا، تو جب آپ غسل کا ارادہ کرتے تو فرماتے: میری طرف اپنی گدی کر لو تو میں اپنی گدی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کر کے آپ کو آڑ کر لیتا تھا۔ [سنن نسائي/ذكر ما يوجب الغسل وما لا يوجبه/حدیث: 225]
225۔ اردو حاشیہ:
➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ننگے بدن غسل نہیں فرمایا کرتے تھے بلکہ ازار باندھ کر غسل فرمایا کرتے تھے جیسا کہ احادیث میں صراحتاً ذکر ہے، مگر پھر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پسند نہیں فرماتے تھے کہ باقی ماندہ ننگے جسم پر بھی کسی کی نظر پڑے۔ خادم کو اس طرح کھڑا کرتے کہ نہ تو اس کی نظر پڑتی، نہ کسی دوسرے کی کیونکہ وہ خادم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے پردے کے قائم مقام ہوتا تھا۔
➋ غسل کرتے وقت پردے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
➌ بالغ آدمی کے مقام ستر کو دیکھناجائز نہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 225   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث613  
´غسل کے وقت پردہ کرنے کا بیان۔`
ابوالسمح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا، جب آپ غسل کا ارادہ کرتے تو فرماتے: میری طرف پیٹھ کر لو تو میں پیٹھ آپ کی طرف کر لیتا، اور کپڑا پھیلا کر پردہ کر دیتا۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 613]
اردو حاشہ:
کسی کے سامنے بے لباس ہونا جائز نہیں، البتہ تنہائی میں یا پردے میں کسی ضرورت کے تحت لباس اتارنا جائز ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 613   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.