الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
20. بَابُ : التَّسْبِيحِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ
20. باب: رکوع اور سجدہ میں پڑھی جانے والی دعا (تسبیح) کا بیان۔
حدیث نمبر: 890
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا ابو بكر بن خلاد الباهلي ، حدثنا وكيع ، عن ابن ابي ذئب ، عن إسحاق بن يزيد الهذلي ، عن عون بن عبد الله بن عتبة ، عن ابن مسعود ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا ركع احدكم فليقل في ركوعه: سبحان ربي العظيم ثلاثا، فإذا فعل ذلك فقد تم ركوعه، وإذا سجد احدكم فليقل في سجوده: سبحان ربي الاعلى ثلاثا، فإذا فعل ذلك فقد تم سجوده، وذلك ادناه".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ يَزِيدَ الْهُذَلِيِّ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ فِي رُكُوعِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ ثَلَاثًا، فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ تَمَّ رُكُوعُهُ، وَإِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ فِي سُجُودِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى ثَلَاثًا، فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ تَمَّ سُجُودُهُ، وَذَلِكَ أَدْنَاهُ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص رکوع کرے تو اپنے رکوع میں تین بار «سبحان ربي العظيم»  کہے، جب اس نے ایسا کر لیا تو اس کا رکوع مکمل ہو گیا، اور جب کوئی شخص سجدہ کرے تو اپنے سجدہ میں تین بار «سبحان ربي الأعلى»  کہے، جب اس نے ایسا کر لیا تو اس کا سجدہ مکمل ہو گیا، اور یہ کم سے کم تعداد ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 154 (886)، سنن الترمذی/الصلاة 79 (261)، (تحفة الأشراف: 9530) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کی سند میں اسحاق بن یزید الہذلی مجہول ہیں)

وضاحت:
۱؎: امام ترمذی نے کہا:مستحب ہے کہ آدمی تین بار سے کم تسبیح نہ کرے، اور ابن المبارک نے کہا کہ امام کو پانچ بار کہنا مستحب ہے، تاکہ مقتدی تین بار کہہ سکیں، اور اس سے زیادہ جہاں تک چاہے کہہ سکتا ہے، بشرطیکہ اکیلا نماز پڑھتا ہو، کیونکہ جماعت میں ہلکی نماز پڑھنا سنت ہے، تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔

It was narrated that Ibn Mas’ud said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘When anyone of you bows, let him say in his bowing: “Subhana Rabbiyal-‘Azim (Glory is to my Lord, the Most Great)” three times; if he does that his bowing will be complete. And when anyone of you prostrates, let him say in his prostration, ‘Subhana Rabbiyal-A’la (Glory if to my Lord, the Most High)” three times; if he does that, his prostration will be complete, and that is the minimum.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (886) ترمذي (261)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 409
   جامع الترمذي261عبد الله بن مسعودإذا ركع أحدكم فقال في ركوعه سبحان ربي العظيم ثلاث مرات فقد تم ركوعه وذلك أدناه وإذا سجد فقال في سجوده سبحان ربي الأعلى ثلاث مرات فقد تم سجوده وذلك أدناه
   سنن أبي داود886عبد الله بن مسعودإذا ركع أحدكم فليقل ثلاث مرات سبحان ربي العظيم وذلك أدناه وإذا سجد فليقل سبحان ربي الأعلى ثلاثا وذلك أدناه
   سنن ابن ماجه890عبد الله بن مسعودإذا ركع أحدكم فليقل في ركوعه سبحان ربي العظيم ثلاثا فإذا فعل ذلك فقد تم ركوعه وإذا سجد أحدكم فليقل في سجوده سبحان ربي الأعلى ثلاثا فإذا فعل ذلك فقد تم سجوده وذلك أدناه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 886  
´رکوع اور سجدے کی مقدار کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو اسے چاہیئے کہ تین بار: «سبحان ربي العظيم» کہے، اور یہ کم سے کم مقدار ہے، اور جب سجدہ کرے تو کم سے کم تین بار: «سبحان ربي الأعلى» کہے۔‏‏‏‏ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ مرسل ہے، عون نے عبداللہ رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا ہے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 886]
886۔ اردو حاشیہ:
صحیح احادیث سے یہ تسبیحات ثابت ہیں۔ مثلاً حدیث حذیفہ رضی اللہ عنہ [871۔ 874] مگر تعداد کم از کم تین ہو، اس سلسلے میں شاید ہی کوئی حدیث صحیح ہو، سب ضعیف ہیں۔ البتہ کثرت تعداد سے انہیں کچھ تقویت ملتی ہے۔ دیکھئے: [مرعاة المفاتيح حديث 886]
شیخ البانی رحمہ اللہ نے متعدد طرق کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فعلی حدیث یعنی جس میں تین بار تسبیحات کہنے کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عملاً ملتا ہے اسے صحیح قرار دیا ہے، جبکہ وہ روایات جن میں تین تین بار تسبیحات کہنے کا حکم ہے انہیں ضعیف قرار دیا ہے۔ دیکھیے: [صفة الصلاة ص 132۔ 135]
اس طرح گویا فعل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تو مذکورہ تسبیحات کا تین تین مرتبہ کہنے کا اثبات ہوتا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 886   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 261  
´رکوع اور سجدے میں تسبیح کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو رکوع میں «سبحان ربي العظيم» تین مرتبہ کہے تو اس کا رکوع پورا ہو گیا اور یہ سب سے کم تعداد ہے۔ اور جب سجدہ کرے تو اپنے سجدے میں تین مرتبہ «سبحان ربي العظيم» کہے تو اس کا سجدہ پورا ہو گیا اور یہ سب سے کم تعداد ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 261]
اردو حاشہ:
1؎:
لیکن ابو بکرہ،
جبیر بن مطعم،
اور ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہم کی حدیثوں سے اس حدیث کو تقویت مل جاتی ہے،
ان سب میں اگرچہ قدرے کلام ہے لیکن مجموعہ طرق سے یہ بات درجہ احتجاج کو پہنچ جاتی ہے۔

نوٹ:
(عون کا سماع ابن مسعود ؓ سے نہیں ہے‘ جیسا کہ مؤلف نے خود بیان کیا ہے۔
)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 261   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.