الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
89. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الْكَلاَمِ بَعْدَ نُزُولِ الإِمَامِ عَنِ الْمِنْبَرِ
89. باب: منبر سے اترنے کے بعد امام بات چیت کر سکتا ہے۔
Chapter: Concerning speaking after the Imam comes down from the pulpit
حدیث نمبر: 1117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا ابو داود ، حدثنا جرير بن حازم ، عن ثابت ، عن انس بن مالك ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يكلم في الحاجة إذا نزل عن المنبر يوم الجمعة".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُكَلَّمُ فِي الْحَاجَةِ إِذَا نَزَلَ عَنِ الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب جمعہ کے دن منبر سے اترتے تو ضروری امور سے متعلق گفتگو فرما لیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 240 (1120)، سنن الترمذی/الصلاة 256 (517)، سنن النسائی/الجمعة 36 (1420)، (تحفة الأشراف: 260) وقد أخرجہ: مسند احمد (3/119، 127، 213) (شاذ)» ‏‏‏‏ (جریر بن حازم اس روایت میں منفرد ہیں، یہ حدیث ثابت ہے، معروف نہیں ہے)

It was narrated from Anas bin Malik that the people used to speak to the Prophet (ﷺ) about their needs when he came down from the pulpit on Friday.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: شاذ

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1120) ترمذي (517) نسائي (1420)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 417
   جامع الترمذي517أنس بن مالكيكلم بالحاجة إذا نزل عن المنبر
   سنن ابن ماجه1117أنس بن مالككان يكلم في الحاجة إذا نزل عن المنبر يوم الجمعة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1117  
´منبر سے اترنے کے بعد امام بات چیت کر سکتا ہے۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب جمعہ کے دن منبر سے اترتے تو ضروری امور سے متعلق گفتگو فرما لیا کرتے تھے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1117]
اردو حاشہ:
فائدہ:
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے۔
تاہم اس قسم کا ایک واقعہ جس میں دوران خطبہ میں خطبہ چھوڑ کر سائل سے گفتگو کرنے کا ذکر ہے۔
صحیح مسلم۔ (الجمعة، حدیث: 876)
میں ہے۔
علاوہ ازیں اسی قسم کا واقعہ کسی نماز کے موقع پر بھی پیش آیا تھا۔
جیسا کہ جامع ترمذی میں ہے۔
نماز کی اقامت کہہ دی گئی تو ایک شخص نے نبی کریمﷺ کا ہاتھ پکڑ لیا اور آپ سے باتیں کرنے لگا حتیٰ کہ کچھ لوگوں کو اونگھ آنے لگی (جامع ترمذي حدیث: 518)
بنا بریں مسئلہ یوں ہی ہے کہ اگرامام یا کوئی شخص کوئی ضروری بات کرنا چاہے تو کوئی حرج نہیں مگر اہل جماعت کو اذیت نہیں ہونی چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1117   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 517  
´منبر سے اترنے کے بعد امام کا بات چیت کرنا جائز ہے۔`
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ضرورت کی بات اس وقت کرتے جب آپ منبر سے اترتے۔ [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 517]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(جریر سے وہم ہوا ہے،
واقعہ عشاء کا ہے،
نہ کہ جمعہ کا،
جیسا کہ مسلم کی حدیث نمبر370 میں ہے)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 517   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.