الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
105. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي الأَرْبَعِ رَكَعَاتٍ قَبْلَ الظُّهْرِ
105. باب: ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1157
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن عبيدة بن معتب الضبي ، عن إبراهيم ، عن سهم بن منجاب ، عن قزعة ، عن قرثع ، عن ابي ايوب ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يصلي قبل الظهر اربعا إذا زالت الشمس لا يفصل بينهن بتسليم"، وقال:" إن ابواب السماء تفتح إذا زالت الشمس".
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عُبَيْدَةَ بْنِ مُعَتِّبٍ الضَّبِّيِّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ قَرْثَعٍ ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُصَلِّي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ لَا يَفْصِلُ بَيْنَهُنَّ بِتَسْلِيمٍ"، وَقَالَ:" إِنَّ أَبْوَابَ السَّمَاءِ تُفْتَحُ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ".
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے سورج ڈھلنے کے بعد چار رکعت پڑھتے تھے اور بیچ میں سلام سے فصل نہیں کرتے تھے، اور فرماتے: سورج ڈھلنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 296 (1270)، (تحفة الأشراف: 3485)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4175، 420) (صحیح)» ‏‏‏‏ (حدیث میں وارد لفظ «لا يفصل بينهن بتسليم» منکر اور ضعیف ہے، بقیہ حدیث صحیح ہے، تراجع الألبانی: رقم: 125)

It was narrated from Abu Ayyub that the Prophet (ﷺ) used to perform four Rak’ah before the Zuhr when the sun had passed its zenith, and he did not separate them with a Taslim. He said, “The gates of heaven are opened when the sun passes its zenith.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح دون جملة الفصل

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1270)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 418
   سنن ابن ماجه1157خالد بن زيديصلي قبل الظهر أربعا إذا زالت الشمس لا يفصل بينهن بتسليم إن أبواب السماء تفتح إذا زالت الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1157  
´ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنت کا بیان۔`
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر سے پہلے سورج ڈھلنے کے بعد چار رکعت پڑھتے تھے اور بیچ میں سلام سے فصل نہیں کرتے تھے، اور فرماتے: سورج ڈھلنے کے بعد آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1157]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ روایت بعض حضرات کے نزدیک صحیح ہے۔
لیکن اس میں الفاظ ان میں سلام کے ساتھ فاصلہ نہیں کرتے تھے۔
صحیح نہیں ہیں۔
اس سے معلوم ہوا کہ ظہر کے فرضوں سے پہلے چار رکعت سنتیں بہ یک سلام اور دودو کرکے دونوں طرح پڑھنا جائز ہے۔
تاہم دودوکرکے پڑھنا زیادہ بہتر ہے
(2)
یہ وقت اعمال کی قبولیت کا ہے۔

(3)
ظہر کاوقت سورج ڈھلتے ہی شروع ہوجاتا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1157   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.