الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
191. . بَابُ : مَا جَاءَ فِي لَيْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ
191. باب: نصف شعبان کی رات کا بیان۔
حدیث نمبر: 1390
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا راشد بن سعيد بن راشد الرملي ، حدثنا الوليد ، عن ابن لهيعة ، عن الضحاك بن ايمن ، عن الضحاك بن عبد الرحمن بن عرزب ، عن ابي موسى الاشعري ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إن الله ليطلع في ليلة النصف من شعبان، فيغفر لجميع خلقه إلا لمشرك او مشاحن".
حَدَّثَنَا رَاشِدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ رَاشِدٍ الرَّمْلِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ أَيْمَنَ ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَرْزَبٍ ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ اللَّهَ لَيَطَّلِعُ فِي لَيْلَةِ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ، فَيَغْفِرُ لِجَمِيعِ خَلْقِهِ إِلَّا لِمُشْرِكٍ أَوْ مُشَاحِنٍ".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات (اپنے بندوں پر) نظر فرماتا ہے، پھر مشرک اور (مسلمان بھائی سے) دشمنی رکھنے والے کے سوا ساری مخلوق کی مغفرت فرما دیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏ضعیف» ‏‏‏‏

It was narrated from Abu Musa Al-Ash’ari that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Allah looks down on the night of the middle of Sha’ban and forgives all His creation, apart from the idolater and the Mushahin.” Another chain from Abu Musa, from the Prophet (ﷺ) with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ابن لهيعة عنعن
والزبير بن سليم و ضحاك بن أيمن و عبد الرحمٰن بن عرزب: مجهولون كلهم (تقريب: 1996،2965،3950)
فالسند ظلمات
وللحديث طرق ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 426
   سنن ابن ماجه1390عبد الله بن قيسإن الله ليطلع في ليلة النصف من شعبان فيغفر لجميع خلقه إلا لمشرك أو مشاحن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1390  
´نصف شعبان کی رات کا بیان۔`
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت بیان کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی رات (اپنے بندوں پر) نظر فرماتا ہے، پھر مشرک اور (مسلمان بھائی سے) دشمنی رکھنے والے کے سوا ساری مخلوق کی مغفرت فرما دیتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1390]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شب براءت (شعبان کی پندرہویں رات)
کے فضائل میں جتنی روایات آتی ہیں۔
وہ سب کی سب اکثر علماء کے نزدیک ضعیف ہیں۔
حتیٰ کہ یہ (1390)
روایت بھی اس لئے ان علماء کے نزدیک اس رات کی کوئی خاص فضیلت ثابت نہیں ہے۔
شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک بھی اکثر روایات ضعیف ہیں۔
لیکن صرف یہ روایت (1390)
ان ک نزدیک حسن ہے۔
اس لئے ان کے مؤقف کی رو سے اس حدیث میں شب براءت کی فضیلت کا بیان ہے۔

(2)
اس رات اللہ سے مغفرت کی دعا کرنا مناسب ہے۔
آتش بازی اور مخصوص کھانے تیار کرنا یا اس قسم کی دوسری رسمیں خود ساختہ ہیں۔
ان سے پرہیزضروری ہے۔
افضل اوقات کے فضائل وبرکات سے صرف توحید والے کو حصہ ملتا ہے۔
شرک اکبر کا مرتکب ان سے محروم رہتا ہے۔

(3)
مسلما ن بھائی سے ناحق دشمنی رکھنا اللہ کی رحمت سے محرومی کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1390   

حدیث نمبر: 1391M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن إسحاق ، حدثنا ابو الاسود النضر بن عبد الجبار ، حدثنا ابن لهيعة ، عن الزبير بن سليم ، عن الضحاك بن عبد الرحمن ، عن ابيه ، قال: سمعت ابا موسى ، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ سُلَيْمٍ ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
امام ابن ماجہ رحمہ اللہ نے اپنے استاد محمد بن اسحاق کی سند سے یہ روایت بیان کی تو انہوں نے ضحاک بن عبدالرحمٰن اور ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے درمیان ضحاک کے باپ کا واسطہ بیان کیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏ضعیف» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.