انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان مرد و عورت کے تین بچے (بلوغت سے پہلے) مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ ایسے والدین اور بچوں کو اپنی رحمت سے جنت میں داخل کرے گا“۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Prophet (ﷺ) said:
“There are no two Muslims (mother and father), three of whose children die before reaching the age of puberty, but Allah will admit them to Paradise by virtue of His mercy towards them.”
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1605
´جس کا بچہ مر جائے اس کے ثواب کا بیان۔` انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان مرد و عورت کے تین بچے (بلوغت سے پہلے) مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ ایسے والدین اور بچوں کو اپنی رحمت سے جنت میں داخل کرے گا۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1605]
اردو حاشہ: فۃائد و مسائل:
(1) گناہ کی عمر سے مراد بالغ ہونا ہے۔ کیونکہ بالغ ہونے سے پہلے بچے کے گناہ لکھے نہیں جاتے۔ جب بالغ ہوجاتا ہے۔ پھر اس کے گناہ لکھے جاتے ہیں۔
(2) بچوں کی وفات پر صبر کا ثواب جنت میں داخلہ ہے۔
(3) یہ ثواب ماں ارو باپ دونوں کے لئے ہے۔
(4) مسلمانوں کے فوت ہونے والے بچے جنتی ہیں۔
(5) جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ ہر دروازے سے خاص خاص لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ بعض افراد کو ایک سے زیادہ دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ بعض حضرات ایسے بھی ہوں گے۔ جنھیں آٹھوں دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ وہ جس دروازے سے چاہیں گے جنت میں چلے جایئں گے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1605