الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل
Chapters: Regarding Funerals
62. بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَنْ مَاتَ مَرِيضًا
62. باب: بیماری کی حالت میں مرنے والے کے ثواب کا بیان۔
حدیث نمبر: 1615
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
حدثنا احمد بن يوسف ، قال: حدثنا عبد الرزاق ، قال: انبانا ابن جريج . ح وحدثنا ابو عبيدة بن ابي السفر ، قال: حدثنا حجاج بن محمد ، قال: قال ابن جريج : اخبرني إبراهيم بن محمد بن ابي عطاء ، عن موسى بن وردان ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من مات مريضا مات شهيدا، ووقي فتنة القبر، وغدي وريح عليه برزقه من الجنة".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ : أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَطَاءٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ وَرْدَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ مَاتَ مَرِيضًا مَاتَ شَهِيدًا، وَوُقِيَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ، وَغُدِيَ وَرِيحَ عَلَيْهِ بِرِزْقِهِ مِنَ الْجَنَّةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بیمار ہو کر مرا وہ شہید مرا، اور وہ قبر کے فتنہ سے بچایا جائے گا، صبح و شام جنت سے اس کو روزی ملے گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14627، ومصباح الزجاجة: 588)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/404) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں ابراہیم بن محمد سخت ضعیف ہیں، اور حدیث کو ابن الجوزی نے موضوعات میں ذکر کیا ہے)

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever dies from a sickness dies as a martyr. He is protected from the torment of the grave and he is granted provision from Paradise morning and evening.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف جدًا
إبراهيم الأسلمي: متروك
و قيل: أنه كان يتبرأ من ھذا الحديث
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 437
   سنن ابن ماجه1615عبد الرحمن بن صخرمن مات مريضا مات شهيدا ووقي فتنة القبر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1615  
´بیماری کی حالت میں مرنے والے کے ثواب کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو بیمار ہو کر مرا وہ شہید مرا، اور وہ قبر کے فتنہ سے بچایا جائے گا، صبح و شام جنت سے اس کو روزی ملے گی۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1615]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
اس روایت کی سند میں ایک راوی ابن جریج ہے۔
اس سے غلطی ہوئی ہے یا ابراہیم بن محمد بن ابو عطاء نے غلطی کی ہے۔
اس لئے یہ روایت ان الفاظ کے ساتھ صحیح نہیں ہے۔
اصل میں یہ فضیلت جہاد کے موقع پر سرحدوں کی حفاظت کرنے والے کےلئے ہے۔
صحیح مسلم میں حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔
رسول اللہﷺ نے فرمایا۔
ایک دن رات سرحد پرٹھرنا ایک مہینے کے روزوں اور قیام سے بہتر ہے۔
اور اگر وہ (محاذ پر ٹھرنے کے دوران میں)
فوت ہوگیا تو اس کا وہ عمل جاری رہے گا۔
جو وہ کرتا تھا۔ (اس عمل کا ثواب مرنے کے بعد بھی اسے ملتا رہے گا۔)
اور اس کا رزق اسے ملتا رہے گا۔
اور وہ آزمائش سے محفوظ رہے گا۔ (صحیح مسلم، الإمارۃ، باب فضل الرباط فی سبیل اللہ عزوجل، حدیث: 163)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1615   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.