الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
61. بَابٌ في الْمُعْتَكِفِ يَلْزَمُ مَكَانًا مِنَ الْمَسْجِدِ
61. باب: معتکف اعتکاف کے لیے مسجد میں ایک جگہ خاص کر لے۔
Chapter: The person observing I`tikaf staying in one particular place in the mosque
حدیث نمبر: 1774
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا نعيم بن حماد ، حدثنا ابن المبارك ، عن عيسى بن عمر بن موسى ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" انه كان إذا اعتكف طرح له فراشه، او يوضع له سريره وراء اسطوانة التوبة".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ عِيسَى بْنِ عُمَرَ بْنِ مُوسَى ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ كَانَ إِذَا اعْتَكَفَ طُرِحَ لَهُ فِرَاشُهُ، أَوْ يُوضَعُ لَهُ سَرِيرُهُ وَرَاءَ أُسْطُوَانَةِ التَّوْبَةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کرتے تو آپ کا بستر بچھا دیا جاتا تھا یا چارپائی توبہ کے ستون کے پیچھے ڈال دی جاتی تھی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8250، ومصباح الزجاجة: 635) (ضعیف)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ وہی ستون ہے جس میں ابولبابہ رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو باندھ لیا تھا کہ جب تک اللہ تعالیٰ ان کی توبہ قبول نہیں کرے گا وہ اسی طرح بندھے رہیں گے۔

It was narrated from Ibn ‘Umar that: When the Prophet (ﷺ) observed I’tikaf, his bedding would be spread for him, or his bed would be placed there for him, behind the Pillar or Repentance.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن ابن ماجه1774عبد الله بن عمرإذا اعتكف طرح له فراشه أو يوضع له سريره وراء أسطوانة التوبة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1774  
´معتکف اعتکاف کے لیے مسجد میں ایک جگہ خاص کر لے۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف کرتے تو آپ کا بستر بچھا دیا جاتا تھا یا چارپائی توبہ کے ستون کے پیچھے ڈال دی جاتی تھی ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1774]
اردو حاشہ:
فائدہ:
توبہ کے ستون سے مراد مسجد نبوی کا ایک خاص ستون ہے حضرت ابو لبا بہ ؓ سے ایک غلطی ہو گئی تھی جس کا احساس ہونے پر انھوں نے اپنے آپ کو مسجد نبوی کے اس ستون سے با ندھ لیا تھا کہ جب تک اللہ تعالی مجھے معاف نہیں کرے گا میں یہیں باندھا رہوں گا تین دن کے بعد رسول اللہ ﷺ کو وحی کے ذریعے سے حضرت ابو لبابہ کی توبہ قبول ہو نے کی بشارت دی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے تشریف لا کر خود انھیں کھولا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1774   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.