الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: قسم اور کفاروں کے احکام و مسائل
The Chapters on Expiation
7. بَابُ : مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا
7. باب: جس نے کسی بات پر قسم کھائی پھر اس کے خلاف کرنا بہتر سمجھا تو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: One who swears an oath and then sees that something else is better
حدیث نمبر: 2109
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن ابي عمر العدني ، حدثنا سفيان بن عيينة ، حدثنا ابو الزعراء عمرو بن عمرو ، عن عمه ابي الاحوص عوف بن مالك الجشمي ، عن ابيه ، قال: قلت: يا رسول الله، ياتيني ابن عمي، فاحلف ان لا اعطيه ولا اصله، قال:" كفر عن يمينك".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزَّعْرَاءِ عَمْرُو بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ عَمِّهِ أَبِي الْأَحْوَصِ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْجُشَمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، يَأْتِينِي ابْنُ عَمِّي، فَأَحْلِفُ أَنْ لَا أُعْطِيَهُ وَلَا أَصِلَهُ، قَالَ:" كَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ".
مالک جشمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میرا چچا زاد بھائی میرے پاس آتا ہے، اور میں قسم کھا لیتا ہوں کہ اس کو کچھ نہ دوں گا، اور نہ ہی اس کے ساتھ صلہ رحمی کروں گا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنی قسم کا کفارہ ادا کرو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الأیمان والنذور 15 (3819)، (تحفة الأشراف: 11204)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/136، 137) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کے ساتھ صلہ رحمی کرو، اور یہ قسم کے خلاف بہتر کام ہے لہذا قسم کو توڑ دو، اور اس کا کفارہ ادا کرو۔

It was narrated from Abul-Ahwas 'Awf bin Malik Al- Jushami that his father said: "I said: 'O Messenger of Allah, my cousin comes to me and I swear that I will not give him anything or uphold the ties of kinship with him.' He said: 'Offer expiation for what you swore about.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   سنن النسائى الصغرى3819مالك بن عوفآتي الذي هو خير وأكفر عن يميني
   سنن ابن ماجه2109مالك بن عوفكفر عن يمينك


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.