الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: غلام کی آ زادی کے احکام و مسائل
The Chapters on Manumission (of Slaves)
4. بَابُ : الْعِتْقِ
4. باب: غلام آزاد کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2523
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن سنان ، حدثنا ابو معاوية ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن ابي مراوح ، عن ابي ذر ، قال: قلت: يا رسول الله، اي الرقاب افضل؟ قال:" انفسها عند اهلها واغلاها ثمنا".
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي مُرَاوِحٍ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" أَنْفَسُهَا عِنْدَ أَهْلِهَا وَأَغْلَاهَا ثَمَنًا".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سا غلام آزاد کرنا سب سے زیادہ بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مالکوں کو سب سے زیادہ پسند ہو، اور جو قیمت کے اعتبار سے سب سے مہنگا ہو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العتق 2 (2518)، صحیح مسلم/الإیمان 35 (84)، سنن النسائی/الجہاد 17 (3131)، (تحفة الأشراف: 12004) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ اللہ کی راہ میں ہمیشہ عمدہ اور قیمتی چیز دینا بہتر ہے، کیونکہ وہ شہنشاہ بے پرواہ ہے اس کو کسی چیز کی پرواہ نہیں، اور ادب بھی یہی ہے کہ اس کے نام پر وہی چیز دیں جو نہایت محبوب اور مرغوب اور قیمتی ہو: «لَن تَنَالُواْ الْبِرَّ حَتَّى تُنفِقُواْ مِمَّا تُحِبُّونَ» (سورة آل عمران: 92)۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
   صحيح البخاري2518جندب بن عبد اللهأي العمل أفضل قال إيمان بالله جهاد في سبيله أي الرقاب أفضل قال أغلاها ثمنا وأنفسها عند أهلها تعين ضايعا أو تصنع لأخرق تدع الناس من الشر فإنها صدقة تصدق بها على نفسك
   سنن ابن ماجه2523جندب بن عبد اللهأي الرقاب أفضل قال أنفسها عند أهلها وأغلاها ثمنا
   بلوغ المرام1221جندب بن عبد الله إيمان بالله وجهاد في سبيله
   مسندالحميدي131جندب بن عبد اللهإيمان بالله وجهاد في سبيله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 2518  
´کیسا غلام آزاد کرنا افضل ہے`
«. . . سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَجِهَادٌ فِي سَبِيلِهِ، قُلْتُ: فَأَيُّ الرِّقَابِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: أَغْلَاهَا ثَمَنًا، وَأَنْفَسُهَا عِنْدَ أَهْلِهَا، قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ؟ قَالَ: تُعِينُ ضَايِعًا أَوْ تَصْنَعُ لِأَخْرَقَ، قَالَ: فَإِنْ لَمْ أَفْعَلْ؟ قَالَ: تَدَعُ النَّاسَ مِنَ الشَّرِّ، فَإِنَّهَا صَدَقَةٌ تَصَدَّقُ بِهَا عَلَى نَفْسِكَ . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا عمل افضل ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ پر ایمان لانا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ میں نے پوچھا اور کس طرح کا غلام آزاد کرنا افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جو سب سے زیادہ قیمتی ہو اور مالک کی نظر میں جو بہت زیادہ پسندیدہ ہو۔ میں نے عرض کیا کہ اگر مجھ سے یہ نہ ہو سکا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کہ پھر کسی مسلمان کاریگر کی مدد کر یا کسی بے ہنر کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں یہ بھی نہ کر سکا؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ کر دے کہ یہ بھی ایک صدقہ ہے جسے تم خود اپنے اوپر کرو گے . . . [صحيح البخاري/كِتَاب الْعِتْقِ: 2518]

لغوی توضیح:
«أَغْلَاهَا» ان میں سب سے قیمتی۔
«أَنْفَسُهَا» ان میں سب سے عمدہ۔
«أَخْرَقَ» جو کوئی بھی ہنر نہ جانتا ہو۔
   جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 51   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2523  
´غلام آزاد کرنے کا بیان۔`
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سا غلام آزاد کرنا سب سے زیادہ بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مالکوں کو سب سے زیادہ پسند ہو، اور جو قیمت کے اعتبار سے سب سے مہنگا ہو ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب العتق/حدیث: 2523]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اللہ کی راہ میں عمدہ مال دینا افضل ہے اس طرح قیمتی غلام یا لونڈی آزاد کرنا زیادہ افضل ہے۔

(2)
عمدہ سےمراد یہ ہے اس کی خوبیوں کی وجہ سے مالک کے دل میں اس کی قدر زیادہ ایسا غلام آزاد کرنے کو دل نہیں چاہتا جو مثلاً:
ہنرمند، باتمیز، اطاعت گزار ہو۔
قیمتی سے مراد وہ ہے جس کی ظاہری خوبیوں (ظاہری شکل وصورت طاقتور اورصحت مند ہونا وغیرہ)
کی وجہ سےاس کی زیادہ قیمت ملنے کی توتع ہو-
(3)
اگر کسی کو جانور صدقے کے طورپر دیا جائے تو اس صورت میں بھی عمده اور قیمتی جانور کا ثواب زیادہ ہوگا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2523   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1221  
´(آزادی کے متعلق احادیث)`
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ بہترین عمل کون سا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ پر ایمان لانا اور اس کے راستہ میں جہاد کرنا میں نے عرض کیا کون سا غلام آزاد کرنا افضل ہے فرمایا وہ غلام جو قیمت میں زیادہ گراں اور مالکوں کی نظروں میں زیادہ نفیس و محبوب ہو۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1221»
تخریج:
«أخرجه البخاري، العتق، باب أي الرقاب أفضل، حديث:2518، ومسلم، الإيمان، باب بيان كون الإيمان بالله تعالي أفضل الأعمال، حديث:84.»
تشریح:
1. افضل عمل کی بابت سوال کرنے والے مختلف لوگوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف جوابات دیے ہیں جس سے ظاہراً احادیث میں تعارض معلوم ہوتا ہے۔
درحقیقت یہ تعارض نہیں بلکہ تمام جواب اپنی جگہ پر درست اور صحیح ہیں کیونکہ ہر سائل کا جواب اس کے حسبِ حال اور موقع کی مناسبت سے تھا۔
2. نفیس، مرغوب، قیمتی اور دل کو بھانے والی چیز اللہ کی راہ میں خرچ کرنا بھی افضل عمل ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1221   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.