الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: دیت (خون بہا) کے احکام و مسائل
The Chapters on Blood Money
17. بَابُ : دِيَةِ الأَسْنَانِ
17. باب: دانتوں کی دیت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2650
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا العباس بن عبد العظيم العنبري ، حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثني شعبة ، عن قتادة ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" الاسنان سواء الثنية، والضرس سواء".
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْأَسْنَانُ سَوَاءٌ الثَّنِيَّةُ، وَالضِّرْسُ سَوَاءٌ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (دیت کے معاملہ میں) سب دانت برابر ہیں، سامنے کے دانت اور داڑھ برابر ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الدیات 20 (4559)، سنن الترمذی/الدیات 4 (1391)، (تحفة الأشراف: 6193) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
   صحيح البخاري6895عبد الله بن عباسهذه وهذه سواء يعني الخنصر والإبهام
   جامع الترمذي1392عبد الله بن عباسهذه وهذه سواء
   جامع الترمذي1391عبد الله بن عباسفي دية الأصابع اليدين والرجلين سواء عشر من الإبل لكل أصبع
   سنن أبي داود4560عبد الله بن عباسالأسنان سواء والأصابع سواء
   سنن أبي داود4559عبد الله بن عباسالأصابع سواء والأسنان سواء الثنية والضرس سواء هذه وهذه سواء
   سنن أبي داود4558عبد الله بن عباسهذه وهذه سواء يعني الإبهام والخنصر
   سنن أبي داود4561عبد الله بن عباسأصابع اليدين والرجلين سواء
   سنن النسائى الصغرى4852عبد الله بن عباسهذه وهذه سواء يعني الخنصر والإبهام
   سنن ابن ماجه2652عبد الله بن عباسهذه وهذه سواء يعني الخنصر والإبهام
   سنن ابن ماجه2650عبد الله بن عباسالأسنان سواء الثنية والضرس سواء
   سنن ابن ماجه2651عبد الله بن عباسفي السن خمسا من الإبل
   بلوغ المرام1013عبد الله بن عباس هذه وهذه سواء

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2651  
´دانتوں کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دانت کی دیت میں پانچ اونٹ کا فیصلہ فرمایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الديات/حدیث: 2651]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
گر کوئی کسی کا دانت توڑ دے تو اس کا جرمانہ پانچ اونٹ ہے۔

(2)
جتنے دانت توڑے جائیں، اتنا ہی جرمانہ بڑھتا چلا جائے گا، یعنی ایک دانت کے بدلے میں پانچ اونٹ ہوں گے، خواہ ان کا مجموعہ پورے انسان کی دیت (سواونٹ)
سے بھی زیادہ ہوجائے۔ 3۔
دانتوں کے مقام یا فائدے کے فرق کی بنا پر ان کی دیت میں فرق نہیں ہوگا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2651   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1013  
´اقسام دیت کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ اور یہ یعنی چھنگلی اور انگوٹھا برابر ہیں۔ (بخاری) اور ابوداؤد اور ترمذی کی روایت میں ہے سب انگلیاں برابر اور سارے دانت برابر، «ثنية» (سامنے اوپر نیچے کے دو دو دانت) اور داڑھ برابر۔ اور ابن حبان میں روایت ہے ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کی دیت برابر ہے۔ ہر انگلی کے بدلہ دس اونٹ دیت ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1013»
تخریج:
«أخرجه البخاري، الديات، باب دية الأصابع، حديث:6895، وأبوداود، الديات، حديث:4559، والترمذي، الديات، حديث:1392، وابن حبان (الإحسان):7 /602، حديث:5980.»
تشریح:
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ دیت نفع کی مقدار کے حساب سے نہیں ہوتی۔
انگوٹھا چھنگلی سے زیادہ سود مند اور نفع بخش ہوتا ہے بلکہ وہ تو تمام انگلیوں سے زیادہ نفع بخش ہوتا ہے اور اسی طرح ڈاڑھیں دوسرے دانتوں کے مقابلے میں زیادہ سودمند اور نفع بخش ہوتی ہیں اس کے باوجود دیت میں یہ سب برابر ہیں اور ہر ایک کی دیت دس اونٹ ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1013   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1392  
´انگلیوں کی دیت کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دیت میں یہ اور یہ برابر ہیں، یعنی چھنگلیا انگوٹھا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الديات/حدیث: 1392]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یعنی دونوں کی دیت دس دس اونٹ ہے،
اگرچہ انگوٹھا چھنگلی سے جوڑمیں کم ہے،
اس طرح انگلی کے پوروں میں کوئی پور کاٹ دیاجائے تو اس کی دیت پوری انگلی کی دیت کی ایک تہائی ہوگی،
انگوٹھے کا ایک پورکاٹ دی جائے تو اس کی دیت انگوٹھے کی آدھی دیت ہوگی کیونکہ انگوٹھے میں دوہی پورہوتی ہے برخلاف باقی انگلیوں کے ان میں تین پورہوتی ہیں ہاتھ اورپیر کی انگلی دونوں کا حکم ایک ہے ان میں فرق نہیں کیا جائے گا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1392   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.