الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
Chapters on Hajj Rituals
96. بَابُ : إِشْعَارِ الْبُدْنِ
96. باب: اونٹوں کے اشعار کا بیان۔
حدیث نمبر: 3098
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حماد بن خالد ، عن افلح ، عن القاسم ، عن عائشة " ان النبي صلى الله عليه وسلم قلد، واشعر، وارسل بها، ولم يجتنب ما يجتنب المحرم".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ أَفْلَحَ ، عَنْ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّدَ، وَأَشْعَرَ، وَأَرْسَلَ بِهَا، وَلَمْ يَجْتَنِبْ مَا يَجْتَنِبُ الْمُحْرِمُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدی کو قلادہ پہنایا، اس کا اشعار کیا، اور اسے (مکہ) بھجوایا، اور ان باتوں سے پرہیز نہیں کیا جن سے محرم پرہیز کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/ الحج 106 (1696)، 108 (1699)، صحیح مسلم/الحج 64 (1321)، سنن ابی داود/المناسک 17 (1757)، سنن النسائی/الحج 62 (2774)، (تحفة الأشراف: 17433)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج 15 (51)، مسند احمد (6/25، 36، 78، 85، 191، 102، 127، 174، 180، 185، 191، 200) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
   سنن أبي داود1757عائشة بنت عبد اللهأشعرها وقلدها ثم بعث بها إلى البيت وأقام بالمدينة فما حرم عليه شيء كان له حلا
   سنن ابن ماجه3098عائشة بنت عبد اللهقلد وأشعر وأرسل بها ولم يجتنب ما يجتنب المحرم
   سنن النسائى الصغرى2774عائشة بنت عبد اللهأشعر بدنه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1757  
´ہدی بھیج کر خود مقیم رہنے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے اپنے ہاتھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدی کے لیے قلادے بٹے پھر آپ نے انہیں اشعار کیا اور قلادہ ۱؎ پہنایا پھر انہیں بیت اللہ کی طرف بھیج دیا اور خود مکہ میں مقیم رہے اور کوئی چیز جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حلال تھی آپ پر حرام نہیں ہوئی ۲؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1757]
1757. اردو حاشیہ: کوئی شخص حرم کی طرف قربانی بھیجے اور خود نہ جائے تو وہ حلال ہی رہتا ہے۔ احرام کے کوئی احکام اس پر عائد نہیں ہوتے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1757   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.