الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Dress
40. بَابُ : النَّهْيِ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ
40. باب: سونے کی انگوٹھی پہننے سے ممانعت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3644
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبد الله بن نمير , عن محمد بن إسحاق , عن يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير , عن ابيه , عن عائشة ام المؤمنين , قالت: اهدى النجاشي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم حلقة , فيها خاتم ذهب فيه فص حبشي , فاخذه رسول الله صلى الله عليه وسلم بعود , وإنه لمعرض عنه او ببعض اصابعه , ثم دعا ابنة ابنته امامة بنت ابي العاص , فقال:" تحلي بهذا يا بنية".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق , عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ , قَالَتْ: أَهْدَى النَّجَاشِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلْقَةً , فِيهَا خَاتَمُ ذَهَبٍ فِيهِ فَصٌّ حَبَشِيٌّ , فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُودٍ , وَإِنَّهُ لَمُعْرِضٌ عَنْهُ أَوْ بِبَعْضِ أَصَابِعِهِ , ثُمَّ دَعَا ابْنَةِ ابْنَتِهِ أُمَامَةَ بِنْتِ أَبِي الْعَاصِ , فَقَالَ:" تَحَلِّي بِهَذَا يَا بُنَيَّةُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نجاشی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک چھلا بطور ہدیہ بھیجا، اس میں ایک سونے کی انگوٹھی تھی، انگوٹھی میں حبشی نگینہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لکڑی سے چھوا، آپ اس سے اعراض کر رہے تھے، یا پھر اپنی ایک انگلی سے چھوا، اور اپنی نواسی امامہ بنت ابی العاص کو بلا کر فرمایا: بیٹی! اسے تم پہن لو۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الخاتم 8 (4235) (تحفة الأشراف: 16178)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/101، 119) (حسن)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن أبي داود4235عائشة بنت عبد اللهتحلي بهذا يا بنية
   سنن ابن ماجه3644عائشة بنت عبد اللهتحلي بهذا يا بنية

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3644  
´سونے کی انگوٹھی پہننے سے ممانعت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نجاشی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک چھلا بطور ہدیہ بھیجا، اس میں ایک سونے کی انگوٹھی تھی، انگوٹھی میں حبشی نگینہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لکڑی سے چھوا، آپ اس سے اعراض کر رہے تھے، یا پھر اپنی ایک انگلی سے چھوا، اور اپنی نواسی امامہ بنت ابی العاص کو بلا کر فرمایا: بیٹی! اسے تم پہن لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3644]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مرد کے لیے سونے کی انگوٹھی پہننا منع ہے۔

(2)
عورت کے لیے سونے کا زیور پہننا جائز ہے۔

(3)
کم عمر بچیاں بھی زیور پہن سکتی ہیں۔

(4)
حضرت امامہ ؓنبی اکرم ﷺ کی نواسی تھیں۔
ان کی والدہ حضرت زینب رسول اللہ ﷺ کی لخت جگر تھیں۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3644   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4235  
´عورتوں کے سونا پہننے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نجاشی کی طرف سے کچھ زیور ہدیہ میں آئے اس میں سونے کی ایک انگوٹھی تھی جس میں یمنی نگینہ جڑا ہوا تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ایک لکڑی سے بغیر اس کی طرف التفات کئے پکڑا، یا اپنی بعض انگلیوں سے پکڑا، پھر اپنی نواسی زینب کی بیٹی امامہ بنت ابی العاص کو بلایا اور فرمایا: بیٹی! اسے تو پہن لے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الخاتم /حدیث: 4235]
فوائد ومسائل:
اگر عورتوں کے لیے سونا پہننا جائز نہ ہوتا تو رسول اللہ ﷺ اپنی نواسی امامہ کو ہر گز نہ پہناتے۔
واللہ اعلم
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 4235   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.