الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اسلامی آداب و اخلاق
Chapters on Etiquette
6. بَابُ : حَقِّ الْيَتِيمِ
6. باب: یتیم کے حق کا بیان۔
Chapter: The orphan's rights
حدیث نمبر: 3678
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا يحيى بن سعيد القطان , عن ابن عجلان , عن سعيد بن ابي سعيد , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم إني احرج حق الضعيفين , اليتيم والمراة".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ , عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّجُ حَقَّ الضَّعِيفَيْنِ , الْيَتِيمِ وَالْمَرْأَةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میں دو کمزوروں ایک یتیم اور ایک عورت کا حق مارنے کو حرام قرار دیتا ہوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13047، ومصباح الزجاجة: 1281)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/439) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: بیوہ اور یتیم دونوں کا مال کھا جانا اور اس میں الٹ پھیر کرنا سخت گناہ ہے، اگرچہ اور کسی کا مال کھا جانا حرام اور گناہ ہے، مگر ان دونوں کا مال ناجائز طور پر کھانا نہایت سخت گناہ ہے، اس لئے کہ یہ دونوں ناتواں اور کمزور ہیں، روزی کمانے کی ان میں قدرت نہیں ہے، تو ان کو اور دینا چاہیے نہ کہ انہی کا مال لے لینا، بہت بدبخت ہیں وہ لوگ جو یتیم اور بیوہ کا مال ناحق کھا لیں۔

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن ابن ماجه3678عبد الرحمن بن صخرأحرج حق الضعيفين اليتيم والمرأة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3678  
´یتیم کے حق کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میں دو کمزوروں ایک یتیم اور ایک عورت کا حق مارنے کو حرام قرار دیتا ہوں ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3678]
اردو حاشہ:
فوائد ومسائل:

(1)
یتیم اپنی ضروریات کے سلسلے میں اپنے سر پرست کا محتاج ہوتا ہے۔
وہ اس سے اس طرح مطالبہ نہیں کر سکتا جس طرح بچہ اپنے باپ سے ضد کر کے یا ناز کے ساتھ اپنی بات منوا لیتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ یتیم کی ضروریات اس کے مطالبے کے بغیر پوری کی جائیں۔

(2)
عورت اخلاقی، قانونی اور شرعی طور پر اپنے خاوند کے ماتحت ہے۔
اگر خاوند اس کے حقوق پوری طرح ادا نہ کرے اس کے با وجود وہ اپنے بچوں کی محبت کی وجہ سے یا خاوند سے محبت کی وجہ سےاس گھر میں رہنے پر مجبور ہو تو خاوند کو چاہیے کہ اس کی کمزوری سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے بلکہ اس کے حقوق بہتر انداز سے ادا کرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3678   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.